سینٹ فنکشنل کمیٹی کم ترقی یافتہ علاقہ جات میں این سی ایچ ڈی کے 2641ملازمین کی مستقلی کی منظور ی
اسلام آباد (آن لائن)سینٹ فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کو بتایا گیا ہے کہ این سی ایچ ڈی کے 2641ملازمین کی مستقلی کی منظوری دیدی گئی ہے جبکہ 33ملازمین کی ڈگریاں جعلی ہونے کی بناء پر ان کی ملازمت ختم کردی گئی ہے کمیٹی نے این سی ایچ ڈی کے احتجاجی ملازمین کو بحال کرنے کی سفارش کی ہے ۔کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں 2کو کمیٹی اجلاس میں دی گئی این سی ایچ ڈی کے حوالے سے سفارشات پر عملدرآمد کے علاوہ ادارہ برائے انسانی وسائل کی ترقی کے ملازمین کی تنخواہیں بقایا جات کے علاوہ اساتذہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ فنکشنل کمیٹی کو بتایا گیا کہ این سی ایچ ڈی کے ملازمین کی مستقلی کے حوالے سے 2943آسامیوں کا معاملہ وزارت خزانہ نے اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن سے معاملہ اٹھایا تھا۔ 2641 آسامیوں کی منظوری دے دی گئی ہے بقیہ 302 خالی آسامیاں تین سال سے زائد عرصہ فارغ رہنے کی وجہ سے ختم ہو گئی ہیں۔ بجٹ آسامیاں واضح نہ ہونے کی وجہ سے مکمل طور پر فراہم نہیں کیا گیا تھا۔ سپلیمنٹری گرانٹ سے کام چلایا گیا۔ گریڈ 16سے19تک کے ملازمین کی مستقل تقرری کے لئے گرانٹ نوٹیفیکیشن درکار ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ این سی ایچ ڈی میں میں ابھی 2250ملازمین کام کر رہے ہیں۔ 33 ملازمین کی جعلی ڈگری کی وجہ سے ملازمت ختم کر دی گئی ہے اور 96دوہری نوکری کرنے والوں سے ایفی ڈیوٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ کمیٹی کو بتایا کہ 62ملازمین کنٹریکٹ پر بھرتی کئے گئے تھے ان کا کنٹریکٹ ختم کرنے کے وزارت تعلیم نے احکامات بھی جاری کئے مگر وہ ابھی تک کام کر رہے ہیں اور بھاری تنخواہیں وصول کر رہے ہیں جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ من پسند افراد کو لاکھوں روپے میں تنخواہیں دی جا رہی ہیں جبکہ اساتذہ جو کسی بھی قوم کے محسن ہوتے ہیں ان کی آٹھ ہزار تنخواہیں ہیں وہ بھی کئی ماہ سے ادا نہیں کی گئیں۔ فنکشنل کمیٹی نے این سی ایچ ڈی اساتذہ کی تنخواہیں آٹھ ہزار سے بڑھا کر سولہ ہزار کرنے، بجٹ کے مسئلے کو مستقل طور پر حل کرنے اور ملازمین کو جلد سے جلد ریگولر کرنے اور خالی اسامیوں کو جلد سے جلد پر کرنے کی سفارش کر دی۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کمیٹی کو بتایا کہ این سی ایچ ڈی اور بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکول ملک میں فروغِ تعلیم کے لئے مؤثر کردار ادا کر رہے ہیں۔ آئندہ اجلاس میں پسماندہ علاقوں کی بہتری کیلئے پلان مرتب کر کے کمیٹی کو آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فنکشنل کمیٹی نے واضح طور پر ہدایت کی تھی کہ این سی ایچ ڈی کے جو ملازمین احتجاج کر رہے تھے جو ان کا جمہوری حق تھا انہیں نوکری پر بحال کیا جائے اور ان کی تنخواہ ادا کی جائے اس پر بھی عملدرآمدنہیں کیا گیا کمیٹی انہیں بحال کرنے کی دوبارہ سفارش کرتی ہے۔