باڈی بلڈر تیار کرنے والے لاہور کے آٹھ جم کلب بغیر نوٹس کے سیل
لاہور (سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) گذشتہ کئی سال سے مسٹر پاکستان اور مسٹر پنجاب سمیت بین الاقوامی مقابلوں کے لیے باڈی بلڈر تیار کرنے والے لاہور کے آٹھ جم کلبوں کو بغیر نوٹس کے سیل کر دیا گیا۔ لاہور باڈی بلڈنگ ایسوسی ایشن کی جانب سے پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کے اس اقدام کے خلاف بھرپور احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کو سالانہ لاکھ روپے ریونیو فراہم کرنے والے ان جمز کو بند کرنے سے پاکستان میں تن سازی کے کھیل کو شدید نقصان ہوگا جس کی تمام ذمہ داری پی اچ اے انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ پی ایچ اے انتظامیہ کی جانب سے بغیر نوٹس کے گلش راوی، نشاط کالونی، کستی گیٹ، گلش اقبال پارک، ماڈل ٹاون، شاہ جمال اور ہما بلاک علامہ اقبال ٹاون میں واقع جمز کو سیل کر دیا۔ لاہور باڈی بلڈنگ ایسوسی ایشن کے حکام کا کہنا ہے کہ ہر جم پی ایچ اے کو سالانہ ڈھائی سے تین لاکھ روپے فیس ادا کرتا ہے جبکہ ایک ایک جم میں 20 سے 25 لاکھ روپے کا ایکسر سائز کا سامان لگا ہوا ہے۔ محکمہ کی جانب سے کہا جا رہا کہ وزیر اعلٰی پنجاب کے حکم پر ایسا کیا گیا ہے جبکہ اصل میں پی ایچ اے ان جمز کو من پسند افراد کو دینا چاہتی ہے ۔ہمارے پاس جمز کے معاہدے موجود ہیں جن کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ اگر محکمہ چاہتا ے کہ ان جمز میں بغیر فیس کے کھلاڑیوں کو تربیت دی جائے تو اس کے لیے بھی ہمارے ٹرینر تیار ہیں۔