گستاخ رسول کو معاف نہیں کرینگے، فضل الرحمن: آج ملک گیر مظاہروں کا اعلان
کراچی (نیوز رپورٹر + آن لائن) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے گستاخ رسول کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے۔ پارلیمینٹ کے حلف نامے میں تبدیلی اور ملک میں اسرائیلی پرچم لہرانے کی سازش ناکام بنادیں گے۔ انھوں نے تحفظ ناموس رسالت کے لئے آج بعد نماز جمعہ ملک بھر کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں احتجاجی مظاہروں کابھی اعلان کر دیا۔کراچی میں تحفظ ناموس رسالت ملین مارچ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا آسیہ کیس کا فیصلہ بیرونی دباﺅ پر دیا گیا پوری قوم اس فیصلے کو مسترد کرتی ہے۔ ملک میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی لابنگ ہورہی ہے انہوں نے 25 نومبر کو لاہور میں ملین مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا عاشقان رسول ثابت کردیں وہ کوئی چھوٹا گروہ نہیں۔ نیوز رپورٹر کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے آسیہ رہائی کافیصلہ مسترد کرتے ہوئے ناموس رسالت تحریک کو جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا موجودہ حکمرانوں کو لانے کا مقصد پاکستان کی نظریاتی خود مختاری اور آزادی کو سلب کرنا ہے۔ گرفتاریوں سے خوف زدہ نہیں بلکہ سر پر کفن باندھ کر آچکے ہیں۔ توہین رسالت کے قانون کو تبدیل نہیں کرنے دیا جائے گا حکمرانوں نے ایسا کیا تو ان کو بڑی قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے کہا اس فیصلے کے خلاف آج ملک بھر کے ضلعی ہیڈ کواٹرز میں بعد نماز جمعہ پر امن احتجاج کیا جائے گا۔15 نومبر کو لاہور میں ملین مارچ اور 25نومبر کو سکھر میں ختم نبوت کانفرنس کو ہوگی اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان اس کانفرنس میں کیا جائے گا۔متحدہ مجلس عمل کا یہ قافلہ نظریاتی جنگ آخری حد تک لڑے گا۔ کیا وجہ ہے امریکہ اور بیلجیئم کا صدر اس فیصلے کو خراج تحسین پیش کر رہا ہے۔ ایک پوپ سپریم کورٹ کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کر رہا ہے۔ یہ کیسے ایک اسلامی ملک کی سپریم کورٹ ہے جس کے فیصلے پر امت مسلمہ مضطرب اور اہل مغرب اور یہودی خوش اور جشن منا رہے ہیں۔ مولانا سمیع الحق کو شہید کیا گیا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ کارکنوں کی گرفتاریاں کی گئی اور ایف آئی کاٹ رہے تو یاد رکھو کہ اتنا کرو کہ جتنا کل بھگت بھی سکو۔یہ سفر اور کارواں چل پڑ ہے ہمار ا کسی سے کوئی معاہدہ نہیں ہے اور یہ سفر جاری رہے گا۔ علامہ ساجد میر نے کہا ملک کے وہ ٹھیکیدار جو اس وزیر اعظم کو لیکر آئے ہیں ان کو بتانے کے لئے یہ اجتماع منعقد کیا گیا ہے کہ ناموس رسالت پر ہر مسلمان جان بھی قربان کرنے کے لئے تیار ہے۔انہوں نے کہا 8ہزار توہین رسالت کے کیس ہوئے ہیں لیکن کسی ایک میں بھی سزا نہیں دی گئی اس وجہ یہ ہے حکمران یورپ سے ڈرنے والے ہیں۔ مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا اس حکومت سے جو پہلا کام لینا ہے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا۔ دوسرا کام قادیانیوں کو سہولت پہنچانے کا اور تیسرا کام آئی ایم ایف کی طرف بھیجنے کا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کو ہم نہیں مانتے۔ صاحبزادہ محمد شاہ اویس نورانی نے کہا مغرب کی دنیا کو آج کے ملین مارچ سے پیغام گیا ہے وہ قوتیں جو ناموس رسالت کے قانون میں ترامیم کرنا چاہتی ہے وہ یاد رکھیں ہماری مائیں ممتاز قادری پیدا کریں گی۔ جب تک اس فیصلے کو واپس نہیں لیا جائے ایم ایم اے کا قافلہ جاری رہے گا۔ڈاکٹرمعراج الہدیٰ صدیقی نے کہا پاکستان میں توہین رسالت ہوئی تو اسلام آباد میں بیٹھنے والے نہیں رہیں گے۔ علامہ شبیر محثمی نے کہا آج کے اجتماع نے واضح کر دیا ہم ناموس رسالت پر ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہیں۔ محمد حسین محنتی نے کہا عالمی سازش کے تحت آسیہ کورہائی دی گئی۔ علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا سپریم کورٹ اپنے فیصلے نظر ثانی کرے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا انسانوں کا سمندر اعلان کر رہا ہے ناموس رسالت پر حملہ قبول نہیں کیا جائے گا۔ رکن سندھ اسمبلی عبد الرشید نے کہا لاکھوں مسلمانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں آپ نے غلام رسول ہونے کا حق ادا کر دیا۔ علامہ محمد یوسف قصوری نے کہا ہم نظریہ پاکستان کے تحفظ کے لئے موجود ہیں۔مولانا عبد القیوم ہالیجی، اشرف قریشی، غلام غوث صابری، علامہ غلام محمد کراروی، مولانا اعجاز مصطفی نے بھی خطاب کیا۔
لوگوں نے حضور کی ناموس کے لئے کام کیا۔اللہ نے دنیا میں بھی کامیاب کیا اور انشااللہ آخرت میں بھی کامیابی ملے گے۔قادیانی لوگ علامہ اقبال کی مخالفت کرتے ہیں لیکن علامہ اقبال کو آج بھی مسلمانوں کے دلوں میں رہتے ہیں۔
فضل الرحمن