• news

مدارس کو قومی دھارے میں لانا ہو گا : شاہ محمود‘ عافیہ صدیقی کے حوالے سے پیشرفت بتائی نہیں جا سکتی : دفتر خارجہ

اسلام آباد/ ملتان (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی بہن سے آئندہ ہفتے ملاقات ہوگی یہ معاملہ اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور یہ ہی امن کا واحد راستہ ہے لیکن مئی 2019 کے انتخابات تک بھارت سے مذاکرات کی امید نہیں۔ برآمدات بڑھانے میں بیجنگ کے تجربات سے استفادہ کریں گے اور دوست ملک کے ساتھ ہماری برآمدات رواں برس دوگنی ہو جائیں گی۔ ڈالر کے دباﺅ مےں کمی آئی ہے۔ معاشی بحران کا جو تاثر دےا جا رہا تھا سعودی عرب اور چےن کے دورے کے بعد اور اب امارات کے ساتھ بات چےت چل رہی ہے اس کے بعد تمام قےاس آرائےاں دم توڑ جائےں گی۔ آئینی ترمیم کےلئے ہراکائی کی حمایت درکارہے، آئینی ترمیم کیلئے دو تہائی اکثریت کسی پارٹی کے پاس نہیں ہے۔ قانون کے دائرے میں رہ کرعافیہ صدیقی کی مدد کروں گا۔ افغانستان میں امن کے لیے پاکستان اپنا رول ادا کر رہا ہے، امریکہ کیساتھ دوطرفہ تعلقات پر پہلے زور نہیں دیا گیا، امریکہ کیساتھ ڈومور کے خول سے باہر نکلے ہیں۔ آج بھی ہمارے مدارس جو بالعموم علم و تدریس کا کام کر رہے ہیں انہیں مین سٹریم کر لیں تو وہ عالم تو ہیں اور بہت سے کارآمد شہری بھی ہم پیدا کر سکیں گے۔ ادھر دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے امریکا سے بات ہوئی ہے لیکن ان کی رہائی کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ عافیہ صدیقی کا معاملہ ایک جذباتی معاملہ ہے، اسے خفیہ پردے میں نہیں اٹھایا گیا، اس حوالے سے کچھ پیش رفت ہوئی ہیں لیکن ابھی بتائی نہیں جا سکتی۔ 5 پاکستانی سیف اللہ پراچہ،ماجد خان،عبدل ربانی، عمار البلوشی،غلام ربانی گوانتاناموبے جیل میں قید ہیں، جن کی رہائی کے لیے امریکا سے بات چیت جاری ہے۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے وزیراعظم کے دورہ چین کے حوالے سے بتایا کہ دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملی ہے۔ بحر ہند میں پہلی ایٹمی آبدوز کی تعیناتی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے بحرہند میں پہلی بھارتی ایٹمی آبدوز کے گشت اور بھارت میں خود ساختہ مبارکبادوں کا نوٹس لیا ہے، جو نہ صرف بحرہند کے علاقائی ممالک بلکہ تمام دنیا کے لیے باعث تشویش ہے۔ بھارتی اعلیٰ قیادت کے لب و لہجہ اور اس اقدام سے جنوبی ایشیا مزید سٹریٹیجک عدم استحکام کا شکار ہوگا۔ پاکستان جنوبی ایشیا میں سٹرٹیجک استحکام کے مقاصد کے لیے پرعزم ہے اور ایٹمی اور روایتی ہتھیاروں سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور ملکی دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض فوج نے 19 نہتے کشمیریوں کو شہید کیا۔ برطانوی پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ خوش آئند ہے، عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو یو اے ای کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید نے ٹیلی فون کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزراءخارجہ نے ستمبر میں وزیراعظم کے دورہ ابوظہبی کے بعد دوطرفہ تعلقات میں بہتری کا جائزہ لیا۔

شاہ محمود/ ترجمان

ای پیپر-دی نیشن