دھرنے ختم نہ کراتے تو ہماری حکومت جا سکتی تھی وزیراعظم
اسلام آباد (آن لائن+ وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر ہم دھرنے ختم نہ کراتے تو ہماری حکومت جا سکتی تھی۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے ممبران قومی اسمبلی و سینٹ پر ایوان میں بلااجازت بولنے یا تقریر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ ممبران کو چین سے ہونے والے مالیاتی معاہدوں کی تفصیلات پوچھنے سے منع کر دیا۔ جمعرات کو پارلیمانی پارٹی کے طویل اجلاس کے دوران وزیراعظم نے بعض ممبران کی مذہبی جماعتوں سے متعلق بیان بازی پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے اور مظاہروں کو مصالحتی انداز میں ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ دھرنے میں پیسے دے کر لوگوں کو لایا گیا اور اگر دھرنا ختم نہ ہوتا تو حکومتیں ختم ہو سکتی تھیں۔ عمران خان نے اراکین کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں منظم ہو کر چلیں۔ اپوزیشن کی ہر بات کا جواب دینا ضروری نہیں۔ کوئی بھی رکن قومی اسمبلی وزیر دفاع پرویز خٹک کی اجازت کے بغیر ایوان میں تقریر نہیں کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت میں آ کر حیران کن گھپلوں کا انکشاف ہوا۔ میڈیا میں آنے والی کرپشن کی کہانیاں تو بہت کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن پر آٹے میں نمک کے برابر لوگوں کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے۔ ابھی بڑی مچھلیاں باقی ہیں۔ وزیراعظم نے پارلیمانی پارٹی کو بتایا کہ وہ دو ماہ تک ایوان میں نہیں آئیں گے۔اجلاس میں احتجاج اور دھرنے کے بعد کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح دھرنے سے ہم نمٹے اس طرح کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، حکومت نے بہترین طریقے سے امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کیا۔
وزیراعظم