شہباز شریف نے پارلیمنٹ کا میلہ لوٹ لیا، سینٹ میں علامہ اقبال کو زبردست خراج عقیدت
قومی اسمبلی کا چوتھا سیشن 12روز جاری رہنے کے بعد جمعہ کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس کی اہم بات یہ ہے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے جاری کردہ ’’پروڈکشن آرڈر‘‘ پر قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کو پارلیمنٹ میں لایا گیا، میاں شہباز شریف کو منسٹرز انکلیو میں اپوزیشن لیڈر کی رہائش گاہ جسے سب جیل کا درجہ دے دیا گیا ٹھہرایا گیا میاں شہباز شریف نے پارلیمنٹ ہائوس میں بھرپور طریقے پارلیمانی سرگرمیوں میں حصہ لیا، انہوں نے پارلیمنٹ کا میلہ لوٹ لیا۔ جمعہ کو جہاں انہوں نے مسلم لیگی سینیٹرز سے ملاقات کی وہاں پارٹی کی مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی جس میں اہم فیصلے کئے، ان کو نیب کا عملہ آج لاہور لے جائے گا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں سپیکر اسد قیصر نے اپوزیشن کو ڈی جی نیب لاہور کی جانب سے میڈیا پر انٹرویوز دینے کیخلاف تحریک استحقاق پیش کرنے کی اجازت نہ دی جس پر اپوزیشن نے تحریک استحقاق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیئرمین نیب کی ہدایت پر ڈی جی نیب لاہور اپوزیشن کا میڈیا ٹرائل کر رہا ہے جو باتیں نیب افسر کر رہا ہے وہی وزراء اور وزیر اعظم بھی کر چکے ہیں ، وہ ان کے علم میں کیسے آئیں ، ہم احتساب چاہتے ہیں لیکن ان لوگوں سے احتساب نہیں چاہتے جوحکومت سے تنخواہ لیتے ہیں،سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کہ تفتیشی ادارے کسی کوبے عزت نہیں کریں گے، لہذا نیب افسر کے خلاف تحریک استحقاق لی جائے۔پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر نے مسلم لیگ(ن) کے موقف کی تائید کی اور کہا کہ اگر ارکان کے میڈیا ٹرائل کی اجازت دی گئی تویہ سلسلہ جاری رہے گا، کیا اب نیب کی یہ پالیسی ہے کہ وہ صرف میڈیا ٹرائل کرے گا جس پر اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ تحریک استحقاق کی فائل آئے گی تو اس پر قانونی رائے لوں گا۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری بھی سپیکر کی مدد کے میدان میں آگئے اور کہا کہ ’’آپ سپیکر کو ڈکٹیٹ نہ کریں قانون سب کے لیے برابر ہے، کسی کو ایم این اے ہونے کی وجہ سے چھوٹ نہیں دی جاسکتی‘‘۔ بعد ازاں سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا ،سینیٹ (ایوان بالا)میں یوم اقبال پر علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 9نومبر کو ملک میں عام تعطیل بحال کرنے کی رولنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ علامہ اقبال پاکستان کے معمار ہیں جنہوں نے سب سے پہلے مسلمانوں کیلئے الگ وطن کا خواب دیکھا،ان کی پاکستان اور امت مسلمہ کیلئے خدمات قابل قدر ہیں، دوسری جانب سینیٹرز نے کہا کہ اقبال کے پیغام کو عوام اور خصوصاً نوجوانوں میں عام کرنے کی ضرورت ہے قاقئد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے علامہ اقبال کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ سچے عاشق رسول تھے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کو دونوں ایوانوں کی ایک ساتھ کارروائی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وزیر صحت عامر کیانی نے پولیو ٹاسک فورس کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے باعث چیئرمین سینٹ سے سوالات موخر کرنے کی درخواست کی اور ایوان سے چلے گئے ۔ چیئرمین سینٹ نے علی محمد خان کو خود ہی قومی اسمبلی میں جواب دینے کی اجازت دی تاہم سینیٹ دیر سے واپسی پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے انتظار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ وزیر کوجلد بلائیں ،سیکرٹری ہوا بازی کی عدم حاضری پرنوٹس لیتے ہوئے کہاکہ ایڈیشنل سیکرٹری سے کم کوئی افسرایوان میں نہ آئے۔