16 روز گزر جانے کے باوجود مغوی ایس پی طاہر داوڑ کا سراغ نہ مل سکا
پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے اور اسلام آباد پولیس 16روز گزر جانے کے باوجود ایس پی رورل ڈویژن پشاور طاہر خان دائوڑ کا سراغ نہ لگا سکی جبکہ مغوی ایس پی کی بازیابی اور واقعہ کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی بھی کوئی پیش رفت نہ کرسکی کہ ایس پی طاہر داوڑ کہاں گیا؟ مغوی ایس پی طاہر دائوڑ کے کیس کی تفتیش اور ملزمان کا سراغ لگانے کیلئے تشکیل دی گئی ٹیم کے سربراہ ایس ایس پی انوسٹی گیشن پشاور نثار خان کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا اور اسلام آباد پولیس مشترکہ تفتیش اور ایس پی طاہر کی بازیابی کیلئے سرتوڑ کوششیں کررہی ہیں لیکن تاحال کوئی ایسے شواہد نہیں ملے جس کے ذریعے وہ اپنی تفتیش کو آگے بڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کو معلومات شیئر کرنے کیلئے کہا گیا ہے لیکن اُن کی جانب سے بھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ واضح رہے کہ 26 اکتوبر کو ایس پی طاہر داوڑ اپنے گھر اسلام آباد گیا تھا جہاں سے وہ لاپتہ ہوگیا اور پھر بعدازاں تھانہ رمنا میںمغوی ایس پی کی اغوائیگی کا مقدمہ درج کیا گیا ادھر اب تک کی ہونیوالی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مغوی ایس پی کا موبائل فون کچھ دیر کیلئے آن ہوا تھا جس سے اہلیہ کو مسیح کے ذریعے پیغام دیا گیا ہے ’’ضروری کام کی غرض آیا ہوا ہوں اور خیریت سے ہوں‘‘۔ مغوی ایس پی کی آخری لوکیشن جہلم تھی۔ ادھر مغوی طاہر داوڑ کے بھائی فرہان الدین دائوڑ کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں مقدمہ درج کیاگیا ہے جس میں 365 کا دفعہ چارج کیا گیا ہے۔