عمران دیگر کو نوٹس کیا عہدے اس لئے ہیں جو ایم این اے نہیں بن سکتا مشیر لگا دیں : جسٹس ثاقب
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز+آئی این پی) سپریم کورٹ نے دوہری شہریت پر زلفی بخاری کی نااہلی سے متعلق کیس میں وزیراعظم عمران خان سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ دوہری شہریت پر کوئی رکن اسمبلی نہیں بن سکتا، یہ عہدے اسی لئے بنائے گئے جو ایم این اے نہیں بن سکتا اسے مشیر لگا سکیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ یہ کو وانٹو درخواست ہے، وزیراعظم کے خصوصی معاون کا کوئی عہدہ ہی نہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ معاون خصوصی کا عہدہ وفاقی وزیر یا وزیر مملکت کے برابر کیسے ہوتا ہے ؟ درخواست گزار کے بقول زلفی بخاری دوہری شہریت رکھتے ہیں، دوہری شہریت رکھنے والا رکن پارلیمنٹ یا وزیر نہیں بن سکتا، یہ عہدے اسی لئے تخلیق کیے گئے ہیں کہ جو ایم این اے نہیں بن سکتا اسے مشیر لگایا جا سکے۔ آئندہ سماعت سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہوگی۔ چیف جسٹس نے زلفی بخاری کے وکیل سے کہا کہ وہ پہلے ہائیکورٹ جا سکتے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے مﺅقف اختیار کیا کہ خصوصی معاون کا کوئی عہدہ ہی نہیں ہے۔ زلفی بخاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں مانا ہے کہ وہ دوہری شہریت رکھتے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آئین کے مطابق دوہری شہریت والا وزیر نہیں لگ سکتا، سوال یہ ہے کہ معاون خصوصی بھی نہیں لگ سکتا۔
زلفی بخاری