بیرون ملک سے لوٹی دولت واپس لانے کیلئے حکومت کو اقوام متحدہ جانا پڑے گا
لاہور (ندیم بسرا) ملک کی لوٹی دولت بیرون ملک اربوں ڈالر پاکستان میں واپس لانے اور ترقی کی رفتار تیز کرنے کیلئے حکومت کو اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑے گا۔ حکومت قائم ہوتے ہی ملک کے عوام کی خواہش رہی ہے کہ شہریوں کے نام پر لئے گئے قرضوں کے پیسوں کو بیرون ملک سے واپس لایا جائے۔ ملک کی 20 کروڑ آبادی میں 55 فیصد سے زائد خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ 1980 سے لیکر 2018 تک ملک کے عوام کے نام پر لیا گیا پیسہ ان پر صحیح طریقے سے استعمال نہیں ہوسکا جس کی بڑی وجہ کرپشن کا عام ہونا اور احتساب کا عمل شروع نہ ہونا تھا۔ اس حوالے سے ماہرین کا خیال ہے پاکستان کے سیاست دانوں، بیورو کریٹس کے تقریباً 97 ارب ڈالر سوئٹزرلینڈ کے بنکوں میں موجود ہیں۔ اس بارے میں یورپ کرنسی کی بات کرے تو تقریباً 63 ارب ڈالر کینیڈا، امریکہ اور یوکے جیسے ملکوں میں پاکستان کے سیاست دانوں اور بیوروکریٹس کے موجود ہیں۔ ملک کے اندر کرپشن کا بازار تو ہر دور میں گرم رہا اس کا فائدہ ملک کے سیاست دانوں اور بابوئوں (بیورو کریٹس) نے ہر طرح سے اٹھایا اور ایشین ڈویلپمنٹ بنک، ورلڈ بنک، آئی ایم ایف، اسلامک بنک سمیت دیگر ایجنسیوں سے ملکی ترقی کیلئے قرضہ حاصل کیا جاتا رہا مگر پراجیکٹ پر 20 سے 30 فیصد رقم ہی لگائی جاتی رہی۔ باقی رقم ہنڈی اور دیگر غیر قانونی ذرائع سے غیر ملکوں تک پہنچتی رہی۔ خصوصاً گلف ممالک میں 100 ارب ڈالر کی پراپرٹی بنائی ہوئی ہیں۔ پاکستان حکومت نے 5 ارب ڈالر صر ف جاپان حکومت کا قرضہ دینا ہے۔ ملک کے مجموعی قرضوں کا حجم 92 ارب ڈالر کے قریب جاپہنچا ہے۔ ملک کے اندر بڑھتے قرضوں کے باعث ترقیاتی کاموں کی رفتار بہت سست ہوچکی ہے۔ اس وقت بیرونی قرضوں کا دبائو ملکی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ حکومت کا اپنا خیال ہے وہ ملکی لوٹی دولت کو واپس لاسکتی ہے۔ اس کیلئے حکومت کو پاکستان کی لوٹی دولت واپس لانے کیلئے اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹانا ہوگا۔ کیونکہ ماہرین کا کہنا ہے اقوام متحدہ کے چارٹر میں یہ بات درج ہے کہ وہ اس قسم کی دولت واپس لاسکتے ہیں۔ اس سلسلے میں حکومت کو آئی ایم ایف، ورلڈ بنک، جاپان، ایشین ڈویلپمنٹ بنک، اسلامک بنک کو اس قسم کے خط تحریر کرنے ہوں گے کہ وہ ملک کی لوٹی دولت واپس لانے میں سنجیدہ ہے۔ پھر اس کی کاپی اقوام متحدہ کو دینا ہوگی جس کے بعد ہی اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرسکے گی۔ حکومت اس قسم کا اقدام کرتی ہے تو ملک میں سرمایہ کاری لوٹ کر واپس آسکتی ہے۔ اس کیلئے حکومت کو اس قسم کے اقدامات کرنے اہم ضرورت ہے۔