• news

پیراگون ہاﺅسنگ سوسائٹی سکینڈل قیصر امین بٹ خیرپور سے گرفتار‘ سعد رفیق کی عبوری ضمانتیں 26 نومبر تک توسیع

لاہور (وقائع نگار خصوصی+اپنے نامہ نگار سے+ این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) پیراگون ہاﺅسنگ سوسائٹی کے گرفتار ڈائریکٹر ملزم قیصر امین بٹ کو آج نیب حکام احتساب عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرینگے، ملزم قیصر ا مین بٹ پر الزامات ہیں کہ انہوں نے شریک ملزم ندیم ضیاءوغیرہ کے ساتھ ملی بھگت سے عوام کو دھوکہ دہی اور فراڈ کے ذریعے پلاٹ فروخت کئے۔ ملزم قیصر امین بٹ نے عوام کو غیرقانونی طور پر رہائشی اور کمرشل پلاٹس کے الاٹمنٹ لیٹرز بھی جاری کئے گئے جو پیراگون ہاﺅسنگ سکیم کے قبضہ میں نہیں تھے، متاثرین کی جانب سے89 شکایات درج کروائی جا چکی ہیں۔ نیب نے قیصر امین بٹ کو خیرپور سندھ سے گرفتار کیا۔ رینجرز اور نیب سکھر نے خیرپور میں ایک صنعت کار کے بنگلے جمانی ہاﺅس پر چھاپہ مارا جہاں سے قیصر امین بٹ کو 3ملازموں کے ساتھ حراست میں لیا گیا۔ ہائیکورٹ کے باہر گفتگو میں سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا، ہمارے خلاف لوگوں کو وعدہ معاف گواہ بننے پر مجبور کیا جاتا ہے اگر نہ بنے تو وارنٹ جاری کر دیئے جاتے ہیں۔ ڈی جی نیب فریق بن چکے ہیں اور ان کا ٹارگٹ ن لیگ ہے، موصوف عرصے سے ہمارے خلاف انتقامی کارروائی کر رہے ہیں۔ ڈی جی نیب ٹی وی انٹرویو دے کر جھوٹ بول رہے ہیں۔ انہوں نے حقائق توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے، ہمیں جبراً ایک ہاﺅسنگ سکیم کا مالک بنایا جا رہا ہے۔ میرا قصور یہ ہے کہ میں بولتا ہوں ، اگر بولنا بند کر دوں تو کوئی نیب نہیں ہوگی۔ ہم 15 پندرہ بار جیل جا چکے ہیں ہمیں جیل کا کوئی خوف نہیں ہے۔ ادھر لاہور ہائیکور ٹ نے مسلم لیگ (ن)کے رہنما خواجہ سعد رفیق کی جانب سے ڈی جی نیب کے خلاف درخواست پر چیئرمین نیب جاوید اقبال کو نوٹس جاری کردیا۔جسٹس علی باقر نجفی نے سعد رفیق کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار نے موقف اختےار کےا کہ ڈی جی نیب شہزاد سلیم غیر جانبدار نہیں رہے لہذا انکوائری کسی اور افسر سے کرائی جائے۔ عدالت نے چیئرمین نیب، ڈی جی نیب اور ڈی جی پیمراسے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 26 نومبر تک ملتوی کردی۔ ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 26 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے نیب کو دونوں بھائیوں کی گرفتاری سے 26 نومبر تک روک دیا ہے۔
قیصر امین/ سعد رفیق

ای پیپر-دی نیشن