وفاقی سیکرٹریز چھ ماہ کیلئے تعینات ہونگے‘ بہتر کارکردگی پر مدت اڑھائی سال کر دی جائیگی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے بیورو کریسی کے افسران اور سیکرٹریز کی مدت تعیناتی پر جامع پالیسی بنانے کافیصلہ کیا ہے، اجلاس مےں تجویز آئی ہے کہ فیڈرل سیکرٹریز کو 6ماہ کے لیے عبوری طور پر وزارتوں میں تعینات کیا جائے گا، اس مدت میں سیکرٹریز بہتر کام کرتے ہیں تو انہیں اڑھائی سال کیلئے مستقل کر دیا جائے گا،اس عرصے کے دوران وفاقی سیکرٹریز کو ہٹایا نہیں جا سکے گا۔ اس حوالے سے وفاقی کابینہ نے مزید غور کے لئے ارباب شہزاد کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی ہے جس میں وزیر دفاع پرویز خٹک،وزیر ریلوئے شیخ رشید،عشرت حسین، خسرو بختیار شامل ہیں، کمیٹی وفاقی سیکرٹریز کی تعیناتی کے طریقہ کار سے متعلق اپنی رپورٹ کابینہ کو پیش کریگی۔ اجلاس مےں خسارے اور مختلف مشکلات کا شکارریاستی اداروں کی بحالی کیلئے ”سرمایہ پاکستانی کمپنی“ بنانے، بیوروکریٹس کی تعیناتی کا طریقہ کار بدلنے کیلئے کمیٹی کے قیام، وفاق کے ذمہ میڈیا کے تقریباً23 کروڑ روپے کے فنڈز ریلیز کرنے، گندم کی امدادی قیمت 1300روپے برقرار رکھتے ہوئے 50ہزار ٹن یوریا فوری طور پر درآمد کرنے اور الیاس خان کو پی ٹی ڈی سی کا 3ماہ کیلئے چیئرمین تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ ےہ بات وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وفاقی کابےنہ کے اجلاس کے بعد پرےس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہ جو وزےراعظم عمران خان کی زےر صدارت ہوا۔ فواد حسےن چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان 29نومبر کو 100روزہ پلان کی کامیابیوں کے بارے میں قوم کو آگاہ کریں گے، حکومت عافیہ صدیقی کی واپسی کیلئے پرامید ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں 100روزہ پلان پر غور کیا گیا، 100روزہ پلان کی کامیابیاں عوام کے سامنے رکھیں گے، معیشت، ماحولیات اور گورننس سمیت مختلف شعبوں میں بہتری آئی ہے، جو ہم نے 100دن میں کیا ماضی میں کوئی اور حکومت اس کے قریب بھی نہیں پہنچ پائی۔ ڈنمارک سے پاکستان لائی گئی بچیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کہ دو بچیوں حرا طاہر اور اقصیٰ طاہر کو پاکستان لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم چاہتے ہیں کہ دوسرے ممالک ہماری عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کریں تو باہر کی عدالتوں کے فیصلوں کا احترام بھی ہم پر لازم ہے۔ ڈنمارک سے پاکستان لائے گئے بچوں کے حوالے سے فیصلہ کرنا ہے کہ انہیں واپس بھیجنا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ میں این ٹی سی کے بجٹ کی منظوری موخر کی گئی ہے، ای سی سی سے منظوری کے بعد این ٹی سی کے بجٹ کی منظوری دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت کی جانب سے کمپیوٹر کی خریداری اور ای گورننس کو ایک جگہ یکجا کر دیا گیا ہے۔ بیوروکریسی میں تقرر و تبادلوں کے حوالے سے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ بیورو کریسی کو سیاسی اثرو رسوخ سے بچانا ضروری ہے، بیوروکریٹس کی تعیناتی ان کی کارکردگی سے جڑی ہونی چاہئے اور بیورو کریسی کی تعیناتی سے متعلق کابینہ کمیٹی بنائی گئی ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے بیورو کریسی کے افسران اور سیکریٹریز کی مدت تعیناتی پر جامع پالیسی بنانے کافیصلہ کیا ہے، بیورکریٹ ریفارمز کا پہلا قدم ہے، اس کے بعد اصلاحات کے مزید اقدامات بھی سامنے آئیں گے۔ میڈیا کے واجبات کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وفاق کے ذمہ میڈیا کے تقریباً 23 کروڑ روپے کے فنڈز ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے میڈیا اداروں کو فوری ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ میڈیا مالکان عام ورکرز کا خیال کریں، یہ نہیں ہو سکتا کہ میڈیا مالکان اس بات پر انحصار کریں کہ حکومت انہیں پیسے دے تو وہ اپنے ادارے چلائیں، میڈیا مالکان کو اپنے اداروں کو چلانے کے لئے کوئی بزنس ماڈل بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں الیاس خان کو پی ٹی ڈی سی کا 3ماہ کیلئے قائمقام چیئرمین تعینات کیا ہے جبکہ اجلاس میں ایس ای سی پی کے چیئرمین بھی تعینات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی 193 کمپنیاں مختلف مسائل کا شکار ہیں، ریاستی اداروں کی بحالی کیلئے سرمایہ پاکستان کمپنی بنانے کی منظوری دی گئی ہے، وزیر اعظم عمران خان سرمایہ پاکستان کمپنی کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین ہوں گے، بورڈ آف گورنرز میں 3 وفاقی وزراء بھی شامل ہوں گے جبکہ کمپنی کے7بورڈ آف گورنرز پرائیویٹ سیکٹر سے لئے جائیں گے، اداروں میں سیاسی مداخلت کم کی جائے گی، کمپنی خسارے میں جانے والے اور مختلف مسائل کا شکار ریاستی اداروں کو دیکھے گی اور ان کی بحالی سے متعلق اپنی رپورٹ کابینہ کو دیگی۔وفاقی کابینہ نے عامر خان اور فرخ سبزواری کو کمشنر ایس ای سی پی تعینات کیا ہے۔ عامر خان ایس ای سی پی میں 6 سال سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر ہیں اور فرخ سبزواری کیپٹل مارکیٹ کے شعبے سے وابستہ ہیں۔
کابینہ