• news

طاہر داوڑ کیس کی تحقیقات کیلئے سات رکنی جے آئی ٹی تشکیل ورثا کو شہید پیکج کی منظوری

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ ایجنسیاں) آئی جی اسلام آباد عامر ذوالفقار خان کی درخواست پر چےف کمشنر نے اےس پی پشاور رورل طاہر خان داوڑ کے تھانہ رمنا کی حدود سے اغواءاور افغانستان مےں قتل کئے جانے کی واردات کی وسےع تفتےش کےلئے اےس پی انوےسٹی گےشن گلفام ناصر وڑائچ کی سربراہی مےں جے آئی ٹی تشکےل دے دی ہے، جے آئی ٹی مےں پولےس کے ڈی اےس پی، انسپکٹر اور حساس اداروں کے ماہر تفتےشی افسران شامل کئے گئے ہےں۔ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی، آئی بی اور ایم آئی کا بھی ایک، ایک نمائندہ شامل ہو گا۔اعلامیے کے مطابق ایس پی، ایس ڈی پی او شالیمار اور ڈی ایس پی سی آئی ڈی بھی شامل ہوں گے۔دوسری جانب خیبرپی کے حکومت نے ایس پی طاہر داوڑ کے ورثا کو شہید پیکج کے تحت معاوضہ دینے کی منظوری دے دی ہے۔ وزیر اطلاعات کے پی کے شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے ورثا کو ڈیڑھ کروڑ روپے دیئے جائیں گے، پیکج میں مالی امداد اور پلاٹ بھی شامل ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ طاہر داوڑ کی 60 سالہ ریٹائرمنٹ تک ان کی اہلیہ کو تنخواہ دی جائے گی۔ بچوں کو تعلیم کے لیے سکالرشپ دی جائے گی اور طاہر داوڑ کے ایک بیٹے کو اے ایس آئی بھرتی کیا جائے گا۔ علاوہ ازیںعوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار نے کہا ہے حکومت نے طاہر داوڑ کی میت وصول کرنے پر فاتحانہ انداز اپنا کر غلط پیغام دیا، جو اسلام آباد میں اس کی حفاظت نہیں کر سکے وہ لاشوں پر سیاست سے گریز کریں، ان خیالات کااظہار انہوں نے حیات آباد میں شہید ایس پی طاہر داوڑ کی رہائش گاہ پر فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، میاں افتخار نے کہا کہ انتہائی حساس اور اہم ایشو پر وفاقی وزراءکے بیانات مایوس کن ہیں، عمران خان کے ایڈوائزر افتخار درانی اور وزیر داخلہ نے غلط بیانی سے کام لیا جس کی وجہ سے ہم ایک بہادر سپوت سے محروم ہو گئے۔ میاں افتخار نے تمام پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کو ہدایت کی کہ ایس پی شہید کے اغوا اور قتل کے خلاف ہونے والے کل کے مظاہروں میں بھرپور شرکت یقینی بنائیں۔
طاہرداوڑ/جے آئی ٹی

ای پیپر-دی نیشن