برطانیہ کلثوم نواز کے نام نئی جائیداد‘ شہباز شریف‘ مریم کے ہائی سفر پر غیر قانونی اخراجات چار کیس نیب کو بھجوائیں گے : حکومت
اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے ہیلی کاپٹر پر آنے والے خرچے،مریم نواز شریف کے خلاف بھی جہاز کا خرچہ کرنے کا کیس نیب کو بھیجا جارہا ہے ۔جبکہ وزیر اعظم ہاوس اور چیف منسٹر ہاوس کا ریکارڈ بھی نیب کے حوالے کر رہے ہیں، شریف فیملی کی برطانیہ میں ایک اور جائیداد کے ثبوت بھی حاصل کر لیے ہیں ، سابق حکومت کے خلاف 4 کیس نیب کو بھیجیں گے، برطانوی اخبار نے شریف خاندان کی ایک اور جائیداد کے بارے میں تحقیقی خبر شائع کی،برطانیہ سے شریف خاندان کی جائیداد سے متعلق دستاویزات حاصل کی گئی ہیں،سابق دور حکومت نے عوام کے پیسے کا بے دریغ استعمال کیا گیا جس پر ان کے خلاف کاروائی اور کیسز کے لیے ریکارڈ نیب کو بھجوا رہے ہیں۔شہباز شریف کے ہیلی کاپٹر،مریم نواز شریف کے خلاف بھی جہاز کا خرچ کرنے کا کیس نیب کو بھیجا جارہا ہے ۔اسلام ٓباد میں افتخار درانی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ ،رائے ونڈ کی سیکورٹی پر 60 کروڑ خرچ ہوئے،پرائم منسٹر ہاوس اور چیف منسٹر ہاوس کا ریکارڈ نیب کے حوالے کر رہے ہیں تاکہ نیب اس کی تحقیقات کرئے ،شہباز شریف اور مریم نواز شریف نے سرکاری ہیلی کاپٹر اور جہاز کا غیر قانونی استعمال کیا،شہزاد اکبر نے کہا کہ سابق وزیر اعلی شہباز شریف نے 60 کروڑ کا ہیلی کاپٹر پر سرکاری پیسوں سے سفر کیا،شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے وزیراعظم کے جہاز کو استعمال کیا،ہوائی سفر پر 340 ملین روپے غیر قانونی خرچ کیے گئے۔ افتخار درانی نے کہا کہ 016-2017 میں وزیراعظم ہاوس کا 34 کروڑ خرچہ تھا،اس سال کفایت شعاری مہم کے تحت وزیراعظم ہاﺅس کا 11 کروڑ روپے کے قریب خرچہ کم ہو گا,ان کا کہنا تھا کہ 43 کروڑ کے بجٹ کو کم کر کے 27 کروڑ کے قریب لایا گیا ہے۔ وزیر اعظم ہاوس کے تحائف اور انٹرٹینمنٹ کا معاملہ بھی نیب کے حوالے کیا جا رہا ہے اس کی بھی نیب تحقیقات کرئے گا،ان کا کہنا تھا کہ عوام کے ٹیکس کے پیسے کو کو کیسے بے رحمانہ انداز میں خرچ کیا گیا یہ معاملہ اختیارات کے ناجائز استعمال کا بنتا ہے ۔۔ بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور حکومت کے 5 سال میں تحائف پر کیے کے اخراجات کا بھی پتا لگا لیا،نواز شریف اور شہباز شریف کے اخراجات کا ریکارڈ نیب کے حوالے کررہے ہیں۔برطانیہ میں شریف فیملی کی ایک اور جائیداد کا سراغ لگایا گیا ہے برطانیہ سے شریف خاندان کی جائیداد سے متعلق دستاویزات حاصل کر لی گئی ہیں پراپرٹی 2016 حسن نواز کے نام کر دی گئی تھی،شہزاد اکبر نے کہا کہ حکومت نیب کو کیس بھجوا رہی ہے کیونکہ یہ تمام پیسہ عوام کے ٹیکس کا ہے اور اس کا استعمال انتہائی بے دردی سے کیا گیا انہوں نے کہا کہ حکومت برطانیہ سے مزید ثبوت بھی حاصل کر رہی ہے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت نیب کے اختیارات کو کم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ایسی باتیں بے بنیاد ہیں ۔شہزاد اکبر اور افتخار درانی نے برطانیہ سے شریف خاندان کی جائیداد کی تفصیل مانگ لی ہے۔اسحاق ڈار نے سینیٹ میں بتایا 200 ارب بیرون ملک ہیں، جتنی چیزیں ملنا شروع ہو رہی ہے مجھے لگتا ہے 200 ارب سے زائد بیرون ملک ہیں، ساڑھے27 کروڑروپے دیوارپرخرچ کیے گئے مریم نواز کیخلاف اختیارات کے غلط استعمال کا کیس نیب کو بھیج رہے ہیں۔ نیب آزادانہ طریقے سے انویسٹی گیشن کرے، نیب کو سارا ریکارڈ دیں گے۔شہزاد اکبر نے بتایا کہ قومی دولت کی واپسی کے لیے سوئٹزر لینڈ کے ساتھ معاہدے پر کام مکمل ہو چکا ہے۔ امید ہے رواں سال کے آخر تک حکومت پاکستان کو سوئس بینکوں تک رسائی مل جائے گی۔اے پی پی کے مطابق وزیراعظم کے مشیر نے کہابرطانوی اخبار نے شریف خاندان کی جائیداد کے بارے میں تحقیقی خبر شائع کی جس میں نوازشریف کی اہلیہ کے نام برطانیہ میں ایک فلیٹ کی اونر شپ بتائی گئی ہے۔ اس فلیٹ کا ذکر الیکشن کمشن یا ویلتھ فارمز میں نہیں کیا گیا۔ برطانوی اخبار نے جس جائیداد کا ذکر کیا نوازشریف نے اسے چھپایا حالانکہ بطور وزیراعظم اور رکن پارلیمنٹ نوازشریف کی ذمہ داری تھی کہ وہ اپنے اثاثوں کے بارے میں بتاتے۔ برطانیہ سے شریف خاندان کی جائیداد سے متعلق دستاویزات حاصل کی گئی ہیں۔ فلیٹ کی تازہ خریداری کی تاریخ مارچ 2018ءہے جو حسین نواز کو منتقل کی گئی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم کے معاونین نے کہا نوازشریف کی مرحوم اہلیہ کلثوم نواز کا کیس بھی نیب کو بھیجا جائے گا۔ فلیٹ کی مالیت دو ملین پاﺅنڈ ہے‘ مقدمہ نیب کو بھجوا رہے ہیں۔
شہزاد اکبر