• news

ٹرمپ نے زخموں پر نمک چھڑکا‘ اب وہی کرینگے جو ہمارے مفاد میں ہو گا : عمران خان

واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستان پر انٹرویو کے بعد ٹویٹ کر دیا۔ امریکی صدر نے کہا ہے کہ ہمیں اسامہ بن لادن کو بہت پہلے پکڑ لینا چاہئے تھا۔ امریکہ سے کئی ارب ڈالرز وصول کئے گئے۔ ڈالرز وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے اسامہ کا نہیں بتایا۔ اپنی کتاب نائن الیون حملے سے پہلے اسامہ کی نشاندہی کر دی تھی۔ صدر کلنٹن نے اسامہ بن لادن کے ٹارگٹ کو مس کیا۔ ہم نے اربوں ڈالر دئیے مگر پاکستان نے کبھی نہیں بتایا کہ اسامہ وہاں ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ اب مزید اربوں ڈالر پاکستان کو نہیں دیں گے۔ پاکستان ہمارے پیسے لیکر ہمارے لئے کچھ نہیں کرتا۔ اسامہ بن لادن اس کی بڑی مثال ہے۔ افغانستان ایک اور مثال بن رہا ہے۔ پاکستان امریکہ سے ڈالر لیتا مگر بدلے میں کچھ نہیں دیتا تھا اب یہ سب ختم ہو رہا ہے۔ پاکستان ایسے ممالک میں تھا جو امریکہ سے لیتے تھے، بدلے میں کچھ نہیں دیتے تھے۔

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) امریکی صدر ٹرمپ کے بیانات پر وزیراعظم عمران خان نے منہ توڑ جواب دیا ہے۔ انہوں کہا کہ صدر ٹرمپ کو پاکستان سے متعلق اپنا ریکارڈ درست کرنے کی ضرورت ہے۔ نائن الیون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف امریکہ کی جنگ میں ساتھ دیا۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 75 ہزار جانیں قربان کیں۔ مہربانی فرما کر صدر ٹرمپ الزامات سے پہلے اپنا ریکارڈ درست کر لیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی معیشت کو 123 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان ہوا۔ امریکہ نے اب تک صرف 20 ارب ڈالر امداد دی ہے۔ امریکہ اپنی ناکامیوں کا جائزہ لے۔ پاکستان کو قربانی کا بکرا نہ بنائے۔ اپنے ٹویٹ میں عمران خان نے کہا امریکہ معلوم کرے ایک لاکھ 40 ہزار نیٹو افواج، 2 لاکھ 50 ہزار افغان فوجیوں کی تعیناتی کے باوجود افغان جنگ کیوں نہ جیتی؟ ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ نے افغان جنگ میں ایک کھرب ڈالر خرچ کئے، افغانستان میں طالبان آج پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہو چکے ہیں۔ ہمارے قبائلی علاقے تباہ ہوئے اور لاکھوں افراد بے گھر ہوئے۔ اس جنگ نے عام پاکستانیوں کی زندگی کو بری طرح متاثر کیا، وزیراعظم نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا ہے کہ ٹرمپ کے جھوٹے خیالات نے پاکستان کے زخموں پر نمک چھڑکا ہے۔ پاکستان کو یہ زخم دہشت گردی کیخلاف امریکی جنگ میں لگے۔ پاکستان کو یہ زخم زندگیوں کے ختم اور غیر مستحکم ہونے سے لگے۔ پاکستان کو یہ زخم معاشی نقصانات کی صورت لگے۔ ٹرمپ کو تاریخی حقائق سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان نے امریکہ کی جنگ لڑ کر کافی نقصان اٹھا لیا۔ اب ہم وہی کریں گے جو ہمارے عوام اور ہمارے مفاد میں ہوگا۔
عمران

ای پیپر-دی نیشن