• news

ڈی سی گوجرانوالہ نے عہدے سے ہٹائے جانے کے باوجود عہدے کا چارج نہیں چھوڑا

گوجرانوالہ + لاہور (نمائندہ خصوصی + خصوصی رپورٹر) ڈی سی گوجرانوالہ ڈاکٹر شعیب طا رق وڑائچ نے چیف سیکرٹری پنجاب کی جانب سے پانچ روز قبل او ایس ڈی بناکر عہدے سے ہٹائے جانے کے باوجود عہدے کا چارج نہیں چھوڑا، سیا سی سما جی حلقے بھی ڈی سی کی حما یت میں میدان میں کود پڑے، چیف سیکر ٹری نے پانچ روز قبل ڈی سی گوجرانوالہ ڈاکٹر شعیب طا رق کو او ایس ڈی بنا کر ایڈیشنل چارج ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریو نیو کنول بتول کے سپرد کیا تھا تاہم ڈی سی گوجرانوالہ نے پانچ روز گزر جا نے کے بعد اپنے عہدے کا چارج نہیں چھوڑا ہے اور نہ ہی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کنول بتول نے ایڈیشنل چارج سنبھالا ہے۔ خاتون اول کی دوست فرح کے خاوند احسن جمیل کی ملکیتی ہاﺅسنگ سکیم سے ملحقہ تجاوزات ختم کروانے اور احسن جمیل کے والد مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے اقبال گجر کے ہائی ویز کی 2 کنال دو مرلے اراضی پر قائم پٹرول پمپ بارے چھان بین کرانے پر مبےنہ طور پر ڈی سی ڈاکٹر شعیب طارق کو عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے ایم پی اے اقبال گجر نے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی تبادلوں کی سیا ست نہیں کی ، احسن جمیل میرا بیٹا ہے لیکن عرصہ دراز سے اس کے سا تھ رابطہ نہیں،ڈی سی گوجرانوالہ کے تبادلہ میں ہمارے خا ندان کے کسی فرد کا کو ئی تعلق نہیں ان خیالا ت کا اظہا ر انہوں نے پر یس کا نفر نس کے دوران کیا ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہمیشہ اصو لوں کی سیا ست کی ہے میرا تعلق مسلم لیگ (ن )کے سا تھ ہے پارٹی ٹکٹ پر ایم پی اے اور سپیکر صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑا میرے قائد میاں نواز شریف اور شہباز شریف ہیں اپوزیشن میں رہ کر کسی کانسٹیبل کا تبادلہ نہیں کروایا جا سکتا کیسے ممکن ہے کہ ڈی سی کا تبادلہ کروا سکوں لیکن ڈی سی کے تبا دلے کو ہمارے پٹرول پمپ سے جو ڑ کر ابہام پیدا کیا جا رہا ہے احسن جمیل میرے بیٹے ضرور ہیں لیکن ان کا پٹرول پمپ کے ساتھ کو ئی تعلق نہیں، مذکورہ پٹرول پمپ میرے بیٹے حسن سلطان کے نام ہے جسے 1992 میں متعلقہ محکموں سے این او سی لے کر قوائد و ضوابط کے مطابق تعمیر کیاگیا تھا اگر کسی کو پٹرول پمپ غلط لگتا ہے تو گرا دے، اگر احسن جمیل کے ساتھ تعلق ہوتا تو مسلم لیگ (ن)کی بجائے تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑتا۔ ادھر ترجمان پنجاب حکومت ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کا تبادلہ خالصتاً میرٹ پر کیا گیا ہے۔ حکومت ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کی کارکردگی سے مطمئن نہ تھی۔ حالیہ دھرنے کے دوران بھی ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان رہا اور عدلیہ کی جانب سے بھی ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ اس تبادلہ کو کوئی دوسرا تاثر دینا قطعاً بے بنیاد اور حقائق سے برعکس ہے۔ پنجاب حکومت میرٹ اورکارکردگی پر یقین رکھتی ہے۔
ڈی سی گوجرانوالہ

ای پیپر-دی نیشن