مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے متعدد دیہات کا محاصرہ کر لیا‘ گھر گھر تلاشی‘ یاسین ملک پھر گرفتار
سری نگر (نوائے وقت رپورٹ ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔ جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں ایک حملے میں سی آر پی ایف 183بٹالین کے اہلکار ہیڈ کانسٹیبل چندریکا پرساد کی ہلاکت کے بعد بھارتی فورسز متعدد چار دیہات کا محاصرہ کرکے تلاشی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد لولاب کے دو نوجوانو ں پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرنے کے بعد انہیں کورٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا ہے۔ اس دوران مذکورہ نوجوانوں کے والدین نے انہیں بے قصور قرار دے کر ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے اکتوبر میں ٹکی پورہ میں ایک چھاپہ کے دوران شاکر احمد وانی اور غلام مصطفی شیخ کو گرفتار کیا اور ان پر الزام لگایا کہ شاکر احمد وانی جو سرحدی حفاظتی فورس میں تعینات ہیں، حزب المجاہدین کے کارکنوں میں شامل ہیں۔ بی ایس ایف اہلکار شاکر احمد وانی جو چھٹی پر گھر آ یا تھا کو غلام مصطفی سمیت گرفتار کیاگیا۔ مقبوضہ جموں کے کٹھوعہ اور کوٹ بلوال جیل میں قید 23کشمیری قیدیوں کو بھارتی ریاست ہریانہ کی کرنال جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ کرنال جیل منتقل کے جانے والے قیدیوں میں جموں وکشمیر پیپلزلیگ کے محبوس چیئرمین غلام محمد خان سوپوری بھی شامل ہیں۔ خان سوپوری کافی علیل ہیں۔ مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے مطابق کشمیری قیدی جن کے کیس کشمیر کی عدالتوں میں چل رہے ہیں، کو وادی سے باہر کی جیلوں میں بندرکھاجاتا ہے تاکہ عدالت میں ان کی حاضری ناممکن ہو اور اب جبکہ انہیں ہریانہ منتقل کیاگیا، اس طرح کیس کی تیز تر سماعت کا ان کا حق چھینا گیا۔ دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ ہم شہداء کے مقدس خون کا سودا نہیں کریں گے اور نا ہی ہم بھارت کے ظلم، جبر، بربریت اور سفاکیت کے آگے سرنڈر کریں گے۔ انہوں نے لوگوں کو نام نہاد پنچائتی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ جس قوم نے اتنی عظیم قربانیاں پیش کی ہیں وہ کسی بھی صورت میں ان لوگوں کو ووٹ نہیں دیں گے جو بھارتی جبری قبضے کو مضبوط کرنے کے لیے اپنی قوم سے غداری کرکے ہماری غلامی کی رات کو مزید طویل بنانے میں بھارت کے معاون اور مددگار بنتے ہیں۔ ہمیں بھارت کی جانب سے منعقد کرائے جانے والے تمام انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیے، کیونکہ کسی بھی ہندوازم افراد کو ووٹ دینا شہداء کے مقدس خون کے ساتھ غداری ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے اہتمام سے حیدر پورہ میں پُروقار سیرتی محفل سید علی گیلانی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ اپنے خطابِ میں سید علی گیلانی نے سیرت پاکؐ پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پیغمبر اسلامؐ کسی خاص قوم، قبیلے، نسل یا عقیدے کے پیروکاروں ہی کے لیے نہیں، بلکہ تمام انسانیت اور تمام عالمین کے لیے رحمت بنا کر بھیجے گئے ہیں اور ان کا پیغام امن، سلامتی، عدل اور انصاف پر مبنی ہے۔ موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں بھارت کے ظلم، جبر، بربریت اور سفاکیت کی حکومت چل رہی ہے جس کے تحت یہاں کی انسانی آبادی کے جملہ حقوق کو فوجی طاقت کی بنیاد پر سلب کردیا گیا ہے۔ حریت چیئرمین نے کالے قانون پی ایس اے کے تحت آزادی پسند رہنماؤں کو بھارت کی مختلف ریاستوں کی جیلوں میں منتقل کرنے پر شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے حکمران کشمیریوں کے مطالبۂ آزادی کی بنیاد پر ان کو انتقام کا نشانہ بناکر جان بوجھ کر ہزاروں میل دور جیلوں میں منتقل کرکے ان کی تئیں نفرت کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اپنی آزادی حاصل کرنے کے ساتھ ہی مسلمانوں کا قتل عام شروع کردیا اور 1947ء میں جموں میں ایک ساتھ 5لاکھ مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹ دیا گیا اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک ہمارے چھ لاکھ سے زائد انسانوں کو بڑی بے رحمی اور بے دردی کے ساتھ قتل کردیا گیا۔ گیلانی نے کہا کہ ہم شہداء کے مقدس خون کا سودا نہیں کریں گے اور نا ہی ہم بھارت کے ظلم، جبر، بربریت اور سفاکیت کے آگے سرینڈر کریں گے۔ سینئر آزادی پسند رہنما اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیرت رسولﷺ ایک سمندر ہے اور اس سے دنیا کے ہر معاملے میں رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا ہمارے نام نہاد علماء ایک دوسرے کو کفر کا فتویٰ دیکر اس امت کو پھر دورِ جاہلیت کی طرف لے جاکر ٹکڑوں میں بانٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نبی پاکؐ کی تعلیمات کے مطابق ہمیں ظلم کے خلاف اپنی آواز بلند کرنی چاہیے۔ جموں کشمیر میں منعقد کرائے جانے والے پنچائتی انتخابات پر بات کرتے ہوئے یاسین نے کہا کہ سرکار کی طرف سے دئیے گئے اعدادوشمار پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ہمیں ہرحال میں ایسے کسی بھی عمل سے اظہارِ تعلق کرنا چاہیے جس سے یہاں پر غاصب طاقتوں کے پنجے مضبوط ہوجائیں۔ بھارتی پولیس نے حریت رہنما یٰسین ملک کو ایک بار پھر گرفتار کر لیا۔ یٰسین ملک نے کہا کہ جموں و کشمیر کو جمہوریت کے نام پر پولیس سٹیٹ بنا دیا گیا ہے۔ کشمیر میں ظلم، تشدد کیخلاف آواز اٹھانے والوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔