آسیہ کی سزا بحال کی جائے، ختم نبوت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے: خادم رضوی
لاہور؍ کراچی؍ اسلام آباد (نامہ نگار+ نیوز رپورٹر+ مانیٹرنگ ڈیسک+ ویب ڈیسک) تحریک لبیک یا رسول اللہ کے زیر اہتمام جشن عید میلادالنبیؐ چاروں صوبوں کشمیر سمیت ملک بھر میں شایان شان طریقے سے منایا گیا مرکزی جلوس دربار حضرت میاں میر مصطفیٰ آباد سے شروع ہوکر کینال روڈ سے مال روڈ فیصل چوک ریگل چوک سے ہوتے ہوئے داتا دربار پہنچ کر ایک بہت بڑے جلسے کی صورت اختیار کر گیا۔قیادت امیر تحریک لبیک یا رسول اللہ علامہ حافظ خادم حسین رضوی اور سرپرستی پیر محمد افضل قادری نے کی۔ نائب امیر سید ظہیر الحسن، اعجاز اشرفی، مولانا فاروق الحسن، غلام عباس، فیضی مفتی عابد و دیگر ہزاروں علماء و مشائخ، کارکنان نے قافلوں کے ہمراہ شرکت و خطابات کئے۔ علامہ خادم حسین رضوی نے کہا جلوس کے شرکا کھانا کھانے نہیں،اسلام کے نفاذ کیلئے آئے ہیں۔ ہمارا سب سے بڑا مطالبہ ہے آسیہ ملعونہ کی سزا بحال کرو۔ پورے ملک میں اس وقت اگر کسی جماعت میں دم خم ہے تو وہ صرف تحریک لبیک یا رسول اللہ میں ہے۔ علامہ خادم حسین رضوی نے مزید کہا اگر حکومتی لوگ کسی ایک کو گولی ماریں گے تو ہزار لوگ آگے آئیں گے اورعاقبت نااندیش حکمرانوں سے صورتحال کنٹرول کرنا مشکل ہوگا۔ اسلام پاکستان دشمن عناصر یا ان کے حواری ہمارے خلاف جتنی بھی سازشیں کر لیں انکو رسوائی کے علاوہ کچھ نہیں ملے گا ۔ ہماری جدوجہد خالص ایمانی، رضائے الٰہی و رسول اللہ کی ناموس وختم نبوت کے تحفظ کیلئے ہے۔ 25 نومبر کو دن ایک بجے تمام کارکن لیاقت باغ راولپنڈی پہنچیں۔ فیض آباد جاکر شہداء ختم نبوت کو سلام پیش کرنا ہے۔پیر محمد افضل قادری نے کہا اسلامیان پاکستان نے عہد کیا ہے وہ دین اسلام خصوصاً ناموس رسالت اور ختم نبوت کے تحفظ کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔