دہشت گردی کا اشارہ تھا‘ حملہ چین سے معاہدے سبوتاژ کرنے کیلئے کیا گیا : عمران خان
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چین نے 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا، غریب اور کمزور طبقہ ٹرین استعمال کرتا ہے، چین نے درخواست کی ہے کہ معاہدوں کو منظر عام پر نہ لایا جائے۔ دہشت گرد آگے جو بھی کوشش کریں گے ہم ان کے لئے تیار ہوں گے۔ ہمیں پتہ ہے کہ یہ بیرونی ایجنڈا پر آئے ہوئے ہیں۔ میرٹ پر بھرتیاں کی جائیں گی، کرپشن اور سیاسی بھرتیوں کا بوجھ عوام اٹھا رہے ہیں۔ یہ دہشت گرد کسی ایجنڈا پر ہیں، حملہ معاہدوں کو سبوتاژ کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔ دہشت گردوں کو شکست دیں گے۔ شیخ رشید صاحب ریلوے میں سیاسی بھرتیاں ہیں، ریلوے میں رکاوٹ بننے والوں کو نکالیں۔ آپ دیکھیں ادارے میں کون میرٹ پر بھرتی ہوا ہے کون نہیں۔ جو ادارے میں میرٹ پر نہیں اسے نکالیں۔ ریلوے کی زمینوں کو استعمال کیا جائے گا۔ ریلوے کی زمینوں کو کمرشل مقاصد کے لئے استعمال کر سکتے ہیں۔ دشمن چاہتے ہیں پاک چین تعلقات کو سبوتاژ کیا جائے۔ ریلوے کی کمرشل زمینوں کو اوورسیز پاکستانیوں کو بیچ سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے 4 نئی ٹرینوں کا افتتاح بھی کیا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردوں اور باہر سے ان کو ”فیڈ“ کرنے والوں کے پیچھے جائیں گے۔ دہشت گردی کے خطرے کا اشارہ موجود تھا تاہم یہ علم نہیں تھا کہ وہ حملے کہاں ہوں گے، ہمیں پتہ ہے کہ جو پاکستان میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کچھ نہ کچھ کرنا تھا کہ کراچی میں چینی قونصل خانہ اور اورکزئی ایجنسی میں دہشت گردی کے واقعات ہوئے۔ ہمیں پہلے سے اشارہ تھا کہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ یہ واقعات کوئی حیرانگی کا باعث نہیں ہیں تاہم یہ علم نہیں تھا کہ یہاں رونما ہوں گے۔ چین کا دورہ کیا اس میں کچھ سمجھوتے ہوئے، یہ چیزیں عوام کو بتا نہیں سکتے چونکہ یہ خفیہ ہیں۔ اس کی تفصیل نہیں بتا سکتے ہیں۔ سب آزادانہ لوگوں باہر کی دنیا کو علم تھا کہ اس طرح کے کبھی بھی اس طرح کے سمجھوتے نہیں ہوئے جو ہمارے چین کے ساتھ ہوئے ہیں۔ اس کے بعد خوف تھا کہ وہ لوگ اور طاقتیں جو پاکستان کو کمزور دیکھنا چاہتی ہیں اور عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتی ہیں ان کو ہمارے سمجھوتوں کی فکر تھی۔ اس لئے اندازہ تھا کہ کچھ ہو گا اور جیسے جیسے اکانومی مستحکم ہو رہی ہے، ہمیں پتہ تھا کہ جو پاکستان میں انتشار دیکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کچھ نہ کچھ کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان شہیدوں کو داد دینا چاہتے ہیں جنہوں نے حملہ کے آغاز پر دہشت گردوں کا سامنا کیا۔ چینی سفارتی سٹاف کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا۔ ہماری سکیورٹی فورسز تیزی سے جائے وقوعہ پر پہنچی ہیں۔ صورتحال کنٹرول میں ہے۔ اگر دہشت گرد اندر چلے جاتے تو بڑا حادثہ ہو سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ہمارا عزم ہے کہ دہشت گردوں کو اور باہر سے جہاں ان دہشت گردوں کو ”فیڈ“ کیا جا رہا ہے، ان سب کے پیچھے ہم جائیں گے۔ اللہ کا شکر ہے کہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسز نے سکیورٹی فورسز سے مل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی ہے۔ اور دنیا کے کسی ملک نے اتنی کامیابی سے جنگ نہیں لڑی ہے۔ ہماری فورسز نے قربانیاں دیں اور کامیابی حاصل کی ہمیں یقین ہے کہ ہم اب بھی کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اورکزئی ایجنسی کا سانحہ بھی منصوبہ بندی کے تحت ہوا ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک میں امن و امان اور سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ڈی آئی آر بی ایس نظام متعارف کرنے کی منظوری دی ہے، وزیراعظم عمران خان 28 نومبر کو کرتارپور سرحد کا افتتاح کریں گے، کابےنہ نے عارف عثمانی کو نیشنل بنک کا صدر مقرر کرنے کی منظوری دی، پاکستان میں 8 کروڑ موبائل ٹیکس ادائیگی کے بعد درآمد ہوتے ہیں تاہم ملک میں ہر سال ڈھائی ارب روپے کے موبائل سمگل کیے جاتے ہیں، پاکستان میں استعمال شدہ درآمدی موبائل کی قانونی طور پر اجازت نہیں ہوتی لیکن پاکستان کی تمام مارکیٹوں میں (نان ٹیکس پیڈ) موبائل فون میسر ہیں، نےا سسٹم ڈی آئی آر بی اےس نافذ کےا جائے گا اور 31 دسمبر کے بعد ملک کے اندر سمگل ہو کر آنے والے تمام موبائل فون بلاک کر دیئے جائےں گے، تاہم اس پابندی کا اطلاق اس تارےخ سے قبل ملک کے اندر موجود فونز پر نہےں ہو گا۔ وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے فیصلوں کے مطابق چینی برآمد اور یوریا درآمد کرنے، عبدالجبار شاہین کو ایکسپورٹ پروموشن زون اتھارٹی کے سربراہ کا اضافی چارج دینے کی منظوری دے دی ہے۔
عمران خان