• news

تحریک لبیک کیخلاف کریک ڈاﺅن خادم رضوی سمیت درجنوں گرفتار

لاہور + گوجرانوالہ + اسلام آباد (نامہ نگار + نیٹ نیوز + نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کو گرفتار کر لیا۔ انکے بیٹے سعد کے مطابق کے مطابق انہیں لاہور میں ان کے حجرے سے کارکنوں سمیت حراست میں لیا گیا جبکہ شہر کے دیگر علاقوں سے کارکنوں کی گرفتاری کی اطلاعات ہیں۔ راولپنڈی میں بھی 59 سے زائد کارکنوں کوپکڑا گیا ہے۔ تاہم وزیراطلاعات پنجاب اور وزیر قانون کا کہنا ہے کہ انہیں اس بارے میں کوئی علم نہیں۔ دریں اثناءتحریک لبیک پاکستان تحصیل کامونکے کے ناظم اعلیٰ قادری ذوالفقار اور امیر تحصیل کامونکے قاری خدا بخش فیضوی یاسر عرفات رامے کو پولیس نے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا مزید کارکنان کو گرفتار کرنے کیلئے ریڈ جاری ہے۔ آئی جی پنجاب نے پنجاب بھر کی پولیس کو تحریک لبیک کے کارکنوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دےا جس پر پولےس نے گزشتہ روز کرےک ڈاو¿ن کرتے ہوئے کارکنوں کی گرفتاریاں شروع کردی ہےں۔ آئی جی پنجاب کے حکم کے بعد پولیس کی بھاری نفری علامہ خادم رضوی کے گھر کے باہر پہنچ گئی جبکہ چوک ےتیم خانہ کے قرےب پولیس اور کارکن آمنے سامنے آگئے۔ڈنڈوں اور پتھروں سے لےس کارکنوں نے ٹائروں کو آگ لگا کر احتجاج شرع کر دےا۔ پولیس اور ڈنڈا برادر فورس کے درمےان جھڑپےں بھی ہوئےں۔پولےس ٹےم کی قےادت دو اےس پےز کر رہے تھے۔کشےدہ صورتحال کے پےش نظررےنجرز کو بھی موقع پر طلب کر لےا گےا ہے۔ علاہ ازیں تحریک لبیک کے ترجمان پیر اعجاز اشرفی نے کہا کہ ہم 25 نومبر کو راولپنڈی میں اپنے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ریلی نکال رہے ہیں دوسری طرف تحریک لبیک پاکستان کے 25 نومبر کو ممکنہ احتجاجی دھرنے کے پیش نظر پولیس کو الرٹ کر دیا گیا ہے پولیس نے تحریک لبیک کے متحرک کارکنان کے ناموں کی لسٹیں تیار کرلیں۔ملتان میں کئی کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ دوسریطرف ایسپی اقبال ٹاﺅن کومانگا منڈی میں مدرسے پر چھاپے کے موقع پر تحریک لبیک کے کارکنان کی جانب سے یرغمال بنانے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ وفاقی حکومت کی ہدایت پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحریک لبیک کے کارکنوں کیخلاف ملک بھرمیں کریک ڈاﺅن شروع کردیا ہے۔ زیادہ تر گرفتاریاں پنجاب اور بالخصوص راولپنڈی ڈویژن سے کی جا رہی ہیں۔دوسری طرف پولیس کی بھاری نفری مراڑیاں شریف گجرات میں پیر افضل قادری کی گرفتاریکے لئے پہنچ چکی ہے تاہم انہیں حراست میں لئے جانے کے بارے میں متضاد اطلاعات ہیں۔ گوجرانوالہ میں بھی تحریک لبیک کے کارکنوں کی گرفتاریوں کیلئے پولیس کے گھروں میں چھاپے مارے گئے اور 70 سے زائد کوپکڑ لیا گیا۔ امن و امان بحال رکھنے کیلئے رینجر کا شہر میں گشت جاری ہے۔ دوسری طرف وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی کو حفاظتی تحویل میں لیکر مہمان خانے منتقل کردیا ہے۔ 25 نومبر کی احتجاجی کال واپس نہ لینے پر کارروائی کی گئی۔ عوا کے جان و مال اور املاک کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ فواد چودھری نے کہا ہے کہ تحریک لبیک کو مزید دھرنوں کی اجازت نہیں دیں گے۔ اگر ان کو25 نومبر کودھرنے کی اجازت دی جاتی ہے تو میرے لئے حیران کن ہو گا۔ میرا نہیں خیال کہ ان کو دھرنا دینے کی اجازت دی جائے گی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک کو معافی سے متعلق میرے خیالات وزیر مذہبی امور نور الحق قادری سے مختلف ہیں اگر ان کے خلاف ایکشن نہیں لیں گے تو یہ بڑھتے ہی جائیں گے، اگر ان پر سخت ایکشن نہ لیا گیا تو ریاست اپنا حق کھو دے گی۔ ہم کسی سے کم مسلمان نہیں ہم بھی رحمت للعالمین کے ماننے والے ہیں ہمیں پتہ ہے کہ یہ توہین رسالت کے ایشو کو سیاست کیلئے استعمال کرتے ہیں یہ ہر ہفتے اس طرح کا کوئی نہ کوئی ایشو اٹھا کر آ کر بیٹھنا چاہتے ہیں ان کی پلاننگ ہے لوگ مریں تو یہ اس پر اپنی سیاست کو کھڑا کرسکیں۔
تحریک لبیک / کریک ڈاﺅن

ای پیپر-دی نیشن