• news

عالمی بینک سے غربت مٹانے کیلئے 4.2 کروڑ ڈالر قرض لینے‘ مڈٹرم معاشی فریم ورک کی منظوری

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے اتوار کو معاشرے کے غریب اور کمزور طبقات کیلئے سماجی تحفظ کے فریم ورک(سوشل پروٹیکشن فریم ورک) کی منظوری دیدی ہے، اس فریم ورک کے ذریعے غریب اورکمزور طبقات کو ان ایشوز سے محفوظ بنانے کو یقینی بنایا جائیگا جو ان طبقات کو متاثر کررہے ہیں۔ جامع سماجی تحفظ کے فریم ورک کا مقصد غربت، صحت، سٹنٹڈ گروتھ، تعلیم کے چیلنجوں پر قابو پانے اور نوجوانوں کو اپنی حقیقی استعداد کار سے روشناس کرانا ہے تاکہ یہ نوجوان اپنی استعداد کار کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے آپ اور خاندان کو نسلوں سے پھنسے ہوئے غربت کے جال سے باہر نکالنے کے قابل ہوسکیں۔ وزیراعظم نے سماجی تحفظ کے فریم ورک کی منظوری اتوار کو یہاں اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ وزیراعظم میڈیا آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نے معیشت کیلئے درمیانی مدت (مڈٹرم) کے ڈھانچہ جاتی اصلاحات فریم ورک کے ضمن میں پالیسی سفارشات کی منظوری بھی دی ۔ اجلاس میں وزیرخزانہ اسد عمر، وزیرمنصوبہ بندی، ترقی واصلاحات مخدوم خسرو بختیار ، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹرعشرت حسین، سٹیٹ بنک کے سابق گورنر سید سلیم رضا، لاہور سکول آف اکنامکس کے ڈاکٹر نوید حامد، ماہر اقتصادیات شکیب شیرانی، لمز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر فیصل باری، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈولپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) کے وائس چانسلر ڈاکٹر اسد زمان، سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری، گورنر سٹیٹ بنک طارق باجوہ، سیکرٹری فنانس عارف احمد خان، آئی ای آر یو کے مشیر و انتظامی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر خاقان حسن نقیب اور دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔اجلاس کے شرکاءکو پالیسی سفارشات کے مطابق ترقی کیلئے مالیاتی اقدامات، برآمدات میں اضافہ، چھوٹے اور درمیانے درجہ کے کاروبار کو مضبوط بنانے، ٹیکس اصلاحات، ملازمتوں کے مواقع کی فراہمی ، اہم پالیسی اقدامات کے اثرات اور اقتصادی مشاورتی کونسل کی تجاویز کی روشنی میں پاکستان میں سماجی تحفظ کی ترجیحات پر بریفنگ دی گئی۔ پالیسی سفارشات کو حتمی شکل دی گئی ہے تاکہ استعداد سے کم استفادہ کے حامل شعبوں بشمول زراعت، ہاﺅسنگ، ترغیبات کے تناظر میں چھوٹے اوردرمیانہ درجے کے کاروبار، برآمدات اور افرادی قوت کی بہتری پرمبنی بڑھوتری پر انحصار، برآمدات کوکم کرنے والے اقدامات کی واپسی، نظام کی آٹومیشن کی بہتری اور ٹیکنالوجی کا استعمال، تجارتی معاہدوں اور اقدامات میں شفافیت، درآمد کنندگان کوسہولیات کی فراہمی، ہنر کی بہتری کے ذریعے روزگار کے نئے مواقع کی فراہمی، تجارت اور سرمایہ کاری کیلئے بہتر ماحول فراہم اور کاروبار آسان بنانے ، پیداواریت میں اضافہ اور ٹیکنالوجی میں جدت کے ذریعے بڑھوتری کا عمل تیز تر کیا جاسکے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان پالیسیوں کو حتمی شکل دینے کا مقصد پائیدار، جامع، روزگار کے مواقع کا حامل اور برآمدات پر مبنی اقتصادی ترقیاتی حکمت عملی کیلئے بنیاد کا قیام ہے جو موجودہ حکومت کے 100 روزہ پلان کا حصہ ہے۔کونسل نے پسماندہ علاقوں مےں ترقی کے عمل کو تےز کرنے پر زور دےا ہے۔ کونسل نے برآمد ات کی راہ مےں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے پر بھی بات کی کونسل نے ان اقدامات مےں ٹےکنالوجی کے استعمال اور شفافےت کو برقرار رکھنے کا کہا ہے اور امپورٹر کو سہولےات کی فراہمی اور پےشہ ورانہ شعبوں مےں ملازمتوں کو بڑھا نے کا کہا گےا ہے کونسل نے ملک مےں کاروباری سرگرمےوںکے فروغ کے لےے دوستانہ ماحول پےدا کرنے پر بھی زور دےا ہے۔
مڈٹرم فریم ورک


اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اقتصادی، مشاورتی کونسل کے اجلاس میں غربت مٹاﺅ پروگرام کے تحت عالمی بنک سے 4 کروڑ 20 لاکھ ڈالر قرض لینے کی منظوری دی گئی 15 کالیں اقتصادی مشاورتی کونسل کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ ذرائع کے مطابق صحت، تعلیم اور غربت کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے جامع فریم ورک کے ساتھ غربت مٹا¶ پروگرام کے تحت عالمی بینک سے 4.2 کروڑ ڈالر قرض لینے کی منظوری دی گئی۔ نیا پاکستان ہا¶سنگ منصوبے کیلئے 5 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیا پاکستان ہا¶سنگ منصوبے کے لئے رقم پی ایس ڈی پی کے تحت جاری کرائی جائے گی۔
عالمی بنک قرض

ای پیپر-دی نیشن