مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوج نے مزید 8 نوجوان شہید کر دیئے‘ زبردست مظاہرے‘ جھڑپیں 15 زخمی
سرینگر (این این آئی+ آن لائن+ نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشتگردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران جنوبی کشمیر میں 8 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا جس کے بعد گزشتہ تین روز کے دوران شہید ہونیوالے نوجوانوںکی تعداد بڑھ کر 18ہو گئی۔ واقعہ کے خلاف وادی بھر میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور زبردست مظاہرے کئے گئے۔ وادی آزادی کے حق اور بھارت مخالف نعروں سے گونج اٹھی، بھارتی فورسز کی فائرنگ، آنسو گیس کی شیلنگ اور تشدد سے 15سے زائد افراد شدید ز خمی ہوگئے جن میں تین کی حالت نازک ہے، احتجاج میں شدت آنے کے خوف سے قابض انتظامیہ نے جنوبی کشمیر میں انٹر نیٹ سروس معطل کر دی۔ جبکہ بھارتی جارحیت کے خلاف حریت قیادت نے (آج) پیر کو پورے جموںو کشمیر میں مکمل ہڑتال کی کال دیدی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے 7 نوجوانوں کو ضلع شوپیاںکے علاقے بٹہ گنڈ کاپرن میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی اور مظاہرین پر فائرنگ کرکے شہید کیا۔ 6نوجوانوںکی نعشیں فوجیوںکی کارروائی کے دوران تباہ ہونیوالے ایک مکان کے ملبے سے ملی ہیں جبکہ دسویں جماعت کے طالب علم نعمان اشرف بٹ کو فوجیوں نے شہادتوں پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر فائرنگ کر کے شہید کیا۔ مظاہرین پر فورسز کی فائرنگ سے ایک پانچ سالہ بچی سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ 15شدید زخمی افراد کو شوپیاں، کولگام اور سرینگر کے مختلف ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے، فوجیوں نے ضلع پلوامہ کے علاقے کھریو میں ایک اور نوجوان کو شہید کیا، ضلع شوپیاں کے علاقے کاپرن میں ایک حملے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور ایک اور زخمی ہو گیا۔ مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ دسویں جماعت کے طالب علم نعمان اشرف بٹ کی آخری رسومات میں شرکت کیلئے جنوبی کشمیر کے متعدد دیہات سے لوگوںکی بڑی تعداد شہید نوجوان کے آبائی گاﺅں میں امڈ آئی۔ نعمان کو ضلع کولگام کے گاﺅں بولسو میں آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعروں کی گونج میں سپرد خاک کیاگیا۔ کشمیری یونیورسٹی کے طلباءنے بھی شہید نوجوان کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔ طلباءنے سرینگر میں یونیورسٹی کیمپس میں اکٹھے ہو کر آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر جاری بیان میں تین دن میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں 18کشمیریوں کے قتل کے خلاف احتجاج اور مذمت کیلئے آج پیر کو مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ مشترکہ حریت قیادت نے کہا بھارت نے اپنی فورسز کو نہتے کشمیریوں کے قتل کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے جس پر اسے کوئی افسوس نہیں۔ برس اب تک چار سو سے زائد کشمیری شہید کیے جاچکے ہیں جو واضح طور پر اس بات کی نشاندہی کرتاہے بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو فوجی طاقت کے ذریعے دبانے کی پالیسی پر بدستور عمل پیرا ہے۔ بیان میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کشمیریوں کابے دریغ قتل بند کرانے کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالے۔ انہوں نے کہا غیر قانونی طور پر نظر بند آزادی پسند رہنما اور کارکن غلام محمد خان سوپوری، مشتاق الاسلام، فیروز احمد خان، بشارت احمد میر، لطیف الاسلام، امتیاز احمد میر، فاروق احمد بٹ، بشیر احمد قریشی ، بشیر احمد ڈار، محمد شفیع ڈار، خورشید احمد پرے، فردوس احمد پرے، شکیل احمد ٹھوکر اور دیگر کو بھارتی ریاست ہریانہ کی جیل میں منتقل کیا گیا ہے۔ دریں اثنا مشترکہ حریت قیادت کی اپیل پر شہریوں کے قتل کیخلاف مقبوضہ وادی میں اتوار کی شام مشعل بردار جلوس نکالے گئے۔ آن لائن/ نیٹ نیوز کے مطابق کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے اتوار کے روزضلع شوپیاں کے علاقے کپران میں بھارتی فوج کے خصوصی آپریشن گروپ اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس نے سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کرکے 8 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا جبکہ بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں متعدد گھر بھی مکمل تباہ ہو گئے۔ واقعہ کے بعد بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف کشمیری عوام کی بڑی تعداد گھروں سے باہر نکل آئی اور شدید احتجاج کیا۔ قابض فوج نے مظاہرین پر بھی فائرنگ اور شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
مقبوضہ کشمیر
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت فورسز کی ریاستی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، وفاقی وزیر نے اپنے بیان میں کہا پاکستان خطے میں امن کیلئے اقدامات کر رہا ہے لیکن بھارت کشمیر میں نہتے لوگوں پر گولیاں برسا رہا ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں روزانہ کی بنیاد پر کشمیری نوجوانوں کو شہید کر رہا ہے لیکن کشمیریوں کی نسل کشی سے بھارت اپنے مذموم مقاصد حاصل نہیں کر سکتا، بھارت کو تعصب سے نکل کر امن کیلئے کشمیریوں کا حق خوداردیت تسلیم کرنا ہوگا، کرتار پور راہداری کھولنے سے متعلق اپنا وعدہ پورا کرکے دکھایا۔
علی امین