حکومت کے 100 دن پورے ہونے والے ہیں‘ تبدیلی کا دور تک نشان نہیں : سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے آئین پاکستان میں قادیانیوں سمیت تمام اقلیتوں کے حقوق کا واضح تعین کردیا گیا ہے لیکن قادیانی خود کو غیرمسلم تسلیم کرنے کی بجائے آئین پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔ آئین سے غداری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ حکومتی وزیر اور مشیر قادیانیوں کی سرپرستی چھوڑ دیں اور آئین کی حفاظت کے حلف کی پاسداری کریں۔ غلامان مصطفیٰ کسی کو آئین سے کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ دستور قومی وحدت و یکجہتی کی علامت ہے اس کی حفاظت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ حکومت کے سو دن پورے ہونے کو ہیں مگر ابھی تک تبدیلی کا دور دور تک کوئی نشان نہیں۔ ختم نبوت اور ناموس رسالت کے تحفظ کیلئے پوری قوم ایک پیج پر ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام ایوان اقبال میں خاتم الانبیاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ذکر اللہ مجاہد، جسٹس (ر)خلیل الرحمن، ڈاکٹر ارباب عالم، پروفیسر عامر متین، اوریا مقبول جان، انجینئر اخلاق احمد نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا قادیانی اسلامی اور آئین پاکستان کے غدار ہیں ان کی خواہش ہے دستور پاکستان سے اسلامی دفعات، خاص طور پر قادیانیوں کو کافر قرار دینے اور 295 سی جیسی دفعات کا خاتمہ کرکے اسے مکمل سیکولر دستور بنا دیا جائے لیکن قوم ان سازشوں کو مزید برداشت نہیں کرے گی۔ حکمرانوں کو بھی اپنا قبلہ درست اور قادیانیوں کی سرپرستی چھوڑ کر اپنی آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہوگا۔ قومی حکمرانوں کی ہر کوتاہی معاف کرسکتی ہے مگر قادیانیوں کے ساتھ حکومتی آفیشلز کا میل ملاپ اور انہیں سر پر بٹھانے کے اقدامات کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ نیٹ نیوز کے مطابق سراج الحق نے کہا راتوں کو اپنے مخالفین کو گھروں سے اٹھانا مناسب نہیں، ان سے مذاکرات کریں، ہم ایک فلاحی اسلامی ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔ لڑائی جھگڑوں اور سیاسی دہشت گردی کی بنیاد پر حکومتیں نہیں چلتیں۔ انہوں نے کہا جو کام حکومتیں آخری برسوں میں کرتی ہیں، موجودہ حکومت نے پہلے3 ماہ میں ہی شروع کردیئے۔ سیاسی جماعتوں میں سخت تناﺅ ہے، ایک دوسرے کے خلاف سخت زبان استعمال کرتے ہیں۔ یو ٹرن کی اصطلاح آج کل عام ہے مگر نعرے اور دعوے کچھ دیر ہی کام کرتے ہیں۔ حکومت کے 100دن پورے ہونے والے ہیں، وہ خود جان لیں مخلوق خدا کیا کہتی ہے،تمام واقعات اس بات کی علامت ہیں کہ کارپٹ کے نیچے کچھ اور ہے۔انہوں نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے حکومتی رکن قومی اسمبلی کے بات کرنے کو ڈیل آف دی سنچری قرار دیا اور کہا آسیہ کی رہائی بین الاقوامی ایجنڈا ہے۔انہوں نے کراچی میں چینی قونصلیٹ،ہنگو میں مدرسے پر حملے اور مولانا سمیع الحق کے قتل کی مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردی کے واقعات اس بات کا ثبوت ہیں سب کچھ اچھا نہیں۔ حکومت اپنی اداﺅں پر غور کرے، نان ایشوز کو ایشو بنایا جارہا ہے،لاٹھی گولی کے ساتھ حکومتیں نہیں چلتیں۔
سراج الحق