• news

چینی قونصلیٹ اورکزئی حملہ قابل مذمت‘ ذمہ داروں سہولت کاروں کو کٹہرے میں لایا جائے : سلامتی کونسل

واشنگٹن (اے این این) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے چینی قونصل خانے پر حملے اور اورکزئی ایجنسی میں خودکش حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ سلامتی کونسل کے اراکین نے پاکستان میں دہشت گردی کو ناقابل قبول اور عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چینی قونصلیٹ اور اورکزئی ایجنسی میں خودکش حملے دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی ہے۔ ذمہ داروں، سہولت کاروں اور مالی معاونت کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ سلامتی کونسل ارکان نے پاکستان میں حالیہ دہشت گردی میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور حکومت پاکستان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے سفارتخانوں اور قونصل خانوں سے متعلق بنیادی اصولوں کی پاسداری پر زور دیا ہے۔ سلامتی کونسل کا کہنا تھا ہر قسم کی دہشت گردی عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے جب کہ سلامتی کونسل اراکین نے دہشت گردوں کے حملوں کے بعد فوری کارروائی پر پاکستانی اہلکاروں کی تعریف کی ہے۔ سلامتی کونسل کے ارکان نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ کسی مذہب اور معاشرے میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ سلامتی کونسل نے اپنے پیغام میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاکستان سے مکمل تعاون اور مدد پر بھی زور دیا ہے۔
سلامتی کونسل


کراچی+ پشاور+ بیجنگ (کرائم رپورٹر+ سٹاف رپورٹر +ایجنسیاں ) دو روز قبل کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ تفتیشی حکام کے مطابق قونصلیٹ پر حملہ کرنے والے دہشت گرد حملے کے روز ہی حب کے راستے سے کراچی میں داخل ہوئے۔ انہوں نے حب سے شیرشاہ اور پھر مائی کلاچی روڈ سے بوٹ بیسن کا راستہ اختیار کیا۔ دہشت گردوں نے چینی قونصلیٹ کی ریکی حملے سے چند گھنٹے پہلے کی۔ تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ برآمد ہونے والی گاڑی کرائے پر لی گئی تھی۔ اس حوالے سے چند افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ چینی شہریوں نے کراچی میں قونصل خانے پر حملے کے دوران شہید پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اہلکاروں کے لیے عطیات اکٹھے کرنا شروع کر دئیے ہیں۔ خبر رساں ادارے کے مطابق چینی ڈپٹی چیف مشن لیجن زاہو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاک چین دوستی اور دیرینہ تعلقات کو آہنی برادران قرار دیدیا۔ انہوں نے کہا کہ قونصل حملے کو ناکام بنانے والے شہید اہلکار ہمارے لئے ہیرو کی طرح ثابت ہوئے، ان کی شہادت پر دونوں ممالک کی عوام کو گہرا صدمہ پہنچا۔ چینی شہریوں نے شہید اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کیلئے ملک گیر عطیات اکٹھے کرنا بھی شروع کر دیئے ہیں ۔ بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سلیم احمد کھوسہ کا کہنا تھا کہ 2 سال قبل عبدالرزاق بلوچ کا نام لاپتہ ہونے والے افراد کی فہرست میں درج کرایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا صوبے کے لاپتہ افراد کی بڑی تعداد بیرون ملک مقیم ہے، جہاں وہ دہشت گردی کی ٹریننگ حاصل کررہے ہیں۔ صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ بی ایل اے کمانڈر اسلم عرف اچھو گزشتہ سال سیکیورٹی اداروں سے مقابلے میں زخمی ہوا لیکن فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جس کے بعد وہ بھارت چلاگیا جہاں اسے علاج کی سہولت فراہم کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ بی ایل اے کے متعدد کمانڈر سکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں مارے جاچکے ہیں۔ بھارت براہ راست بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال خراب کرانے میں ملوث ہے۔ دشمن کے ارادوں کو اسی طرح ناکام بنا دیا جائےگا جیسے چینی قونصل خانے پر حملے کے دوران بنایا گیا۔ انہوں نے چینی قونصل خانے پر دہشت گردی کے حملے کو چین اور پاکستان کے تعلقات خراب کرنے کی سازش قرار دیا۔ سخت گیر جنگجو گروپ داعش نے اورکزئی ایجنسی میں خودکش بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ مزید دو زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد شہداءکی تعداد 37 ہو گئی ہے۔ داعش نے اپنی خبررساں ایجنسی اعماق کی ویب سائٹ پر پوسٹ کئے گئے بیان میں دعویٰ کیا اس حملے میں 57 شیعہ افراد جاں بحق، 75 زخمی ہوگئے تھے‘ تاہم اورکزئی کے منتظم اعلیٰ (پولیٹیکل ایجنٹ) خالد اقبال نے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 35 بتائی ہے۔ بلوچستان میں خاران سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد عبد الرازق جو مارے جانے والے دہشت گردوں میں شامل ہے کے دو بھائی بھی زیر تفتیش ہیں۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے پاس سے ملنے والی کھانے پینے کی چیزوں اورچنوں کی تھیلی سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ چینی قونصل خانے کے عملے کو یرغمال بنانا چاہتے تھے اور پوری منصوبہ بندی کے ساتھ آئے تھے۔ گوادر بندرگاہ اور اکنامک زون بنانے والی چینی کمپنی نے کراچی میں چینی قونصلیٹ حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ پاکستان میں تعینات چینی سفارتکار لی جیانگ ژاﺅ نے کہا کہ چائنہ اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی شہید اہلکاروں کے اہل خانہ کی مالی معاونت کرے گی اور اس کیلئے کمپنی گوادر کے فری اکنامک زون میں شہید اہلکاروں کیلئے فنڈز جمع کرے گی۔ شہید اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ کی معاونت کیلئے چین میں بھی عطیات جمع کرانے کی عوامی مہم شروع کردی گئی ہے۔ چینی قونصل خانے پر حملہ میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ دہشت گردوں نے فون پر کس کس سے رابطہ کیا؟ حساس اداروں نے موبائل فون کا ریکارڈ حاصل کرلیا۔ سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق موبائل فون خاتون کے نام پر رجسٹرڈ تھا۔ دہشت گردوں نے 8 سے زائد کالز کیں۔ موبائل فون ڈیٹا حاصل کرنے کے بعد 13 سہولت کار حراست میں لے لئے گئے۔ اورنگی ٹاﺅن کراچی کی رہائشی خاتون کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا۔ مقامی سہولت کاروں سے تفتیش میں اہم حقائق سامنے آئے ۔
چینی قونصل خانہ

ای پیپر-دی نیشن