قومی ویمن ہاکی چیمپئن شپ آغاز سے قبل ہی تنازعات کا شکار ہوگئی
لاہور ( سپورٹس رپورٹر)30 ویں قومی ویمن ہاکی چیمپئن شپ آغاز سے قبل ہی تنازعات کا شکار ہوگئی، ایونٹ میں شریک ٹیموں کے منیجرز نے ڈراز پر اعتراض کردیا بدمزگی کے باعث پی ایچ ایف کی خاتون جنر ل منیجر تنزیلہ عامر چیمہ کو منیجرزمیٹنگ کے فوراً بعد سٹیڈیم سے جانا پڑا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے زیر اہتمام خواتین کی قومی ہاکی چیمپئن شپ آج سے نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں شروع ہورہی ہے جس میں ملک بھر سے گیارہ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز ایونٹ کے آغاز سے قبل کوچ و مینجرز میٹنگ کے دوران اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب پاکستان آرمی کے کوچ اولمپئن محمد عثمان نے ٹیموں کے گروپ پر اعتراض کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پول بی میں تین آرمی، ریلوے اور ایچ ای سی جبکہ پول اے میں صرف ایک ڈیپارٹمنٹ واپڈاکی ٹیم شامل کرکے اسے فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس پر تنزیلہ عامر نے موقف اختیار کیا کہ ٹیموں کو ایف آئی ایچ قوانین کے مطابق رینکنگ کے مطابق گروپ میں تقسیم کیا گیا ہے جب محمد عثمان نے اس کا تحریری ثبوت مانگا تو جنرل منیجر واضع جواب نہ دے سکیں جس پر محمد عثمان نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرادیا۔ میٹنگ میں موجود پاکستان ریلوے کے منیجر نے بھی محمد عثمان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے اس اقدام کو جانبداری قرار دیتے ہوئے اپنا احتجاج ریکارڈ کرادیا۔تنزیلہ عامر کی غیر موجودگی میں ایونٹ کی اسسٹنٹ آرگنائزنگ سیکرٹری پنجاب سپورٹس بورڈ کی ہاکی کوچ چاند پروین بھی معاملے کو ہینڈل کرنے میں بری طرح ناکام رہیں اور دونوں ٹیموں کے آفیشلز اپنے موقف پر ڈٹے رہے۔