مقبوضہ کشمیر: مزید 5 نوجوان شہید‘ ایک فوجی ہلاک‘ زبردست احتجاج‘ فورسز کی پیلٹ فائرنگ‘ متعدد زخمی
سرینگر (اے این این + کے پی آئی ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ جس کے دوران مزید 5کشمیری شہید ہوگئے جمعے سے اب تک شہادتوں کی تعداد 23ہو چکی ہے ۔جبکہ ایک فوجی ہلاک ہوا۔کشمیریوں کی شہادت پر مظاہرے کئے گئے جن پر بھارتی فورسز نے بیلٹ گن فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے محاصرے اور گھر گھر تلاشی کی آڑ میں کولگام میں 3جبکہ پلوامہ میں ایک کشمیری کو شہید کر دیا۔ کولگام میں کشمیری کی شہادت پر لوگ سڑکوں پر نکل آئے ۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین پر بیگٹ گنوں سے فائرنگ او ر آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد کشمیری زخمی ہوگئے ۔ قابض انتظامہ نے کولگام میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس بند جبکہ ٹرین سروس معطل کر دی ہے۔نوجوانوںکی شہادت پر احتجاج کیلئے لوگ ریڈونی اور اسکے ملحقہ علاقوں اور کولگام قصبے میں سڑکوں پر نکل آئے اور پر امن احتجاجی مظاہرے کئے ۔ بھارتی فوجیوںاورپولیس اہلکاروںنے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ گنز اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جس کے بعد مظاہرین اور فورسز کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تحریک حریت جموںو کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے بٹہ گنڈ شوپیان میںبھارتی فورسز کی طرف سے ایک شیر خوار بچی حبا نثار کوپیلٹ گن کا فائر کر کے بینائی سے محروم کرنے اور بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوںکے قتل کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جموںوکشمیر کی صورتحال غزہ کی پٹی سے بھی گھمبیر ہے اور بھارتی فوج کشمیری عوام کے ساتھ ساتھ معصوم بچوں کو بھی اپنے ظلم و بربریت اور جارحیت کا نشانہ بنا رہی ہے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس’’ع‘‘ گروپ کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے گزشتہ تین دنوں کے دوران وادی میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں 22 افراد کو شہید کئے جانے کی کارروائیوں کو منصوبہ بند طریقے سے کشمیریوں کی نسل کشی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ معصوم نوجوانوں کا مسلسل شہید ہونا پوری قوم کے لئے سوہان روح اور کرب کا باعث ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم شہداء کے لواحقین کو یقین دلاتے ہیں کہ پوری کشمیری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ایک مقدس نصب العین کے حصول کے لئے دی جا رہی قربانیاں ہمارے لئے انتہائی قیمتی ہیں اور شہیدوں کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرانے کے لئے قیادت اور قوم وعدہ بند ہے ۔انسانی حقوق کے کارکنوں نے انسانی حقوق کے مقامی کمیشن اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے 18ماہ کی شیرخوار بچی حبا نثار پر پیلٹ فائرنگ کا نوٹس لیں۔