پاکستان کرکٹ بورڈ ٹیکس معافی کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب کو قائل کرنے میں ناکام
لاہور(حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ کا وفد ٹیکس معافی کے معاملے پر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو قائل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلی نے پی سی بی وفد کے مسائل سننے اور کرکٹ کی اہمیت پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے بعد معاملات کو قوانین کے مطابق حل کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی،چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد اورپشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کی ۔ احسان مانی نے پی ایس ایل کی ٹیموں کیلئے ٹیکس معافی کی درخواست کی ہے۔ بورڈ کو پاکستان سپر لیگ کی ٹیموں کے مالی معاملات کے حوالے سے سنجیدہ مسائل کا سامنا ہے۔ فرنچائز مالکان اور پی سی بی انتظامیہ کے مابین فیس کی ادائیگی اور ٹیکس کے معاملے پر شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔ فرنچائز مالکان کا مطالبہ ہے کہ انہیں سپر لیگ سے مسلسل مالی نقصان ہو رہا ہے جبکہ کرکٹ بورڈ فائدہ حاصل کر رہا ہے۔ مالی خسارے کو کم کرنے کیلئے عائد چھبیس فیصد ٹیکس معاف کیا جائے۔چیئرمین پی سی بی معاملات کو سلجھانے میں ناکام رہے ہیں۔وزیراعلی پنجاب سے ملاقات میں لیگ کے چوتھے ایڈیشن کے انعقاد کو ممکن بنانے کے لیے فرنچائز مالکان کو ٹیکس معافی کی درخواست کی ہے۔ وزیر اعلی نے بورڈ کی طرف سے ٹیکس معافی کی درخواست پر فوری رد عمل دینے یا تعاون کی یقین دہانی دینے سے گریز کیا ہے۔ فرنچائز مالکان کے مسائل حل کیلئے کرکٹ بوڑد نے کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال اور پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی پر مشتمل دو رکنی کمیٹی قائم کی ہے۔ ملتان سلطانز کا معاہدہ منسوخ ہونے اور سپر لیگ کے بڑے سٹیک ہولڈرز کے بڑھتے ہوئے مسائل نے احسان مانی کی پریشانیوں میں اضافہ کیا ہے۔مسائل حل کرنے کے لیے قائم کردہ دو رکنی کمیٹی پر بھی اختلافات ہیں۔ فرنچائز مالکان بھی بہت سے معاملات میں ایک صفحے پر نہیں ہیں۔ پی ایس ایل کی دو فرنچائز کو غیر معمولی اہمیت دینے پر دیگر مالکان کو تحفظات ہیں۔ بورڈ کے رویے سے بھی فرنچائز مالکان کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ چیئرمین احسان مانی کی طرف سے اہم معاملات میں واضح موقف اختیار نہ کرنے کی وجہ سے بھی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔