پی سی بی کو نشریاتی اداروں کی اجارہ داری سے نکالنے کی کوشش اپنوں نے ناکام بنادی
لاہور(حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ کو نشریاتی اداروں کے چنگل اور اجارہ داری سے نکالنے کی کوشش اپنوں نے ہی ناکام بنا ڈالی۔ کرکٹ بورڈ کے اعلی افسران اپنے ادارے سے زیادہ نشریاتی اداروں کے مفادات کے تحفظ کے لیے کام کرنے لگے۔پی سی بی نے براڈ کاسٹرز کے دباو سے نکلنے کے لیے تین سال تک سپورٹس اور دیگر غیر ملکی چینلز سے تین سال دو ہزار انیس، دو ہزار بیس اور دو ہزار اکیس کا ائیر ٹائم خریدنے کے لیے آٹھ اگست کو اشتہار شائع کیا ستائیس اگست کو کرکٹ بورڈ نے اس اشتہار کو بغیر کوئی وجہ بتائے منسوخ کر دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی نشریاتی اداروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کرکٹ بورڈ میں موجود اعلی افسر نے اختیارات سے تجاوز کیا اس قسم کا کوئی بھی اشتہار یا عمل چیئرمین پی سی بی اور گورننگ بورڈ کے اراکین کی منظوری کے بغیر نہیں کیا جا سکتا۔ ستائیس اگست کو کرکٹ بورڈ میں نگراں سیٹ اپ تھا نجم سیٹھی مستعفی ہو چکے تھے۔ آٹھ اگست کو شائع ہونیوالے اشتہار میں تین سال کے ائیر ٹائم کے لیے پیشکشیں طلب کی گئی تھیں۔ ان تین برسوں میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے تمام میچز، پاکستان سپر لیگ کے میچز اور ڈومیسٹک کرکٹ کے میچز کو براہ راست دکھانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ اس سے پہلے پاکستان کرکٹ بورڈ ائیر ٹائم خرید کر میچز کو نشر کرنیکا کامیاب تجربہ پاکستان سپر لیگ کے دوران کر چکا ہے۔ پی سی بی نے گذشتہ برسوں میں اس سلسلہ میں براڈ کاسٹنگ رائٹس، پروڈکشن رائٹس اور دیگر اہم ذرائع الگ الگ بیچ کر بھاری مالی فائدہ حاصل کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق سابق انتظامیہ نے یہ قدم براڈ کاسٹنگ رائٹس کی مالیت کو بڑھانے اور نشریاتی اداروں کی اجارہ داری سے نکلنے کے لیے اٹھایا تھا۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق بورڈ کے اندر سے پاکستان سپر لیگ، ائیر ٹائم خریدنے کی مخالفت کرنیوالے عناصر نے اس فیصلے کی بھی مخالفت کی تھی۔ نجم سیٹھی کے مستعفی ہونے کے بعد اسی لابی نے دوبارہ اپنے بیرونی دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے اس اشتہار کی منسوخی کے احکامات جاری کر دیے۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق اس پیشکش کو منسوخ کرتے وقت بورڈ کے ایک اعلی افسر نے احسان مانی کو بھی اعتماد میں لیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں بین الاقوامی کرکٹ نہ ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں براڈ کاسٹرز کی عدم دلچسپی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سرکاری سپورٹس چینل اور ٹین سپورٹس انتظامیہ پی سی بی کی مجبوری سے فائدہ اٹھا کر تھوڑے داموں رائٹس خریدتے تھے۔ پی ٹی وی سپورٹس اور ٹین سپورٹس ملکر کم پیسوں میں نشریاتی حقوق خرید لیتے تھے۔ پاکستان سپر لیگ کے آغاز میں بھی بورڈ کو پرانے انداز میں بلیک میل کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس اجارہ داری کو ختم کرنے اور کرکٹ بورڈ کے خزانے کو فائدہ پہنچانے کی حکمت عملی بورڈ کے اندر سے ہی ناکام بنا دی گئی ہے۔ نئی پیشکشوں میں قائداعظم ٹرافی اور قومی سطح کے مقابلوں کو نشر کرنیکی حکمت عملی بھی تیار کی گئی تھی لیکن نشریاتی اداروں کی اجارہ داری سے نکلنے کی اس حکمت عملی کو مبینہ طور پر ناکام بنا دیا ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق سابق انتظامیہ نے آٹھ ہزار گھنٹے سالانہ ائیر ٹائم خریدنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اشتہار کی منسوخی کی کوئی بھی وجہ بتانے سے بھی گریز کیا ہے۔