اے خانہ برانداز چمن کچھ تو ادھر بھی؟
مکرمی! موجودہ حکومت کے وزیر ریلوے شیخ رشید صاحب نے میانوالی ایکسپریس سمیت تقریباً 10 نئی گاڑیاں دوبارہ چلا دی ہیں۔ امید تھی کہ ان گاڑیوں میں کندیاں سے سرگودھا، فیصل آباد اور لاہور کے لئے بھی کوئی گاڑی چلا دی جائیں گی لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ کندیاں جنکشن سے سرگودھا تک ٹریک عرصہ تین چار سال سے بند پڑا ہے۔ اس روٹ پر واقع متعدد ریلوے سٹیشن ویران ہو گئے ہیں کیونکہ اس روٹ پر ایک گاڑی بھی موجود نہیں ہے۔ تین اضلاع کی عوام روڈ ٹرانسپورٹ کے رحم و کرم پر ہیں۔ میانوالی وزیراعظم کا آبائی شہر ہے لیکن اس کی بدقسمتی کہ وزیراعظم کا شہر اپنے سرگودھا ڈویژن اور پنجاب کے صوبائی ہیڈ کوارٹر لاہور سے بذریعہ ریلوے کٹا ہوا ہے۔ چنانچہ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد سے گزارش ہے کہ ایک عدد ریل کار میانوالی سے سرگودھا اور ایک عدد ایکسپریس گاڑی ماڑی انڈس سے براستہ کندیاں لاہور کے لئے چلائیں۔ گذشتہ ادوار میں یہ دونوں گاڑیاں اس روٹ پر کامیابی سے چلتی رہی ہیں۔ (شیر محمد۔ محلہ پنوں خیل سٹریٹ میانوالی)