• news
  • image

تربیت کی ضرورت!

سامنے کی بات ہے کہ معمولی سے معمولی پیشے کے لئے بھی تربیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ لوہار، ترکھان ، مستری مکینک سے لے کر سول اور خاکی بیورو کریسی تک کو ایک لیول کی تعلیم کے بعد سخت قسم کی تربیت سے گزرنا پڑتا ہے اور یہ سلسلہ زندگی بھر چلتا رہتا ہے۔ مگر سیاست کے لئے اس تردد کی ضرورت نہیں سمجھی جاتی۔ آپ گھر سے اٹھ کر آتے ہیں اور براہ راست شاٹس کھیلنا شروع کر دیتے ہیں بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی تربیت آن دی جاب ہوتی ہے۔ ہمارے ہاں آن دی جاب ٹریننگ والوں کو باالعموم ’’چھوٹا‘‘ کہا جاتا ہے۔ جو برسوں کی محنت کے بعد آزادانہ کام کرنے کے قابل ہوتا ہے۔ ایسے میں یہ سوال باموقع بھی ہے اور برمحل بھی کہ اہل سیاست کو کیریئر شروع کرنے سے پہلے پارلیمان اور قانون سازی سے متعلق تعلیم و تربیت کو ضروری کیوں نہیں سمجھاجاتا؟

ریاض احمد سید…… سفارت نامہ

ریاض احمد سید…… سفارت نامہ

epaper

ای پیپر-دی نیشن