جسٹس (ر) اقبال حمید الرحمن اورنج لائن منصوبہ کیس میں ثالث مقرر
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے اورنج لائن منصوبہ کیس میں جسٹس ریٹائرڈ اقبال حمید الرحمان کو ثالث مقرر کردیا۔ جسٹس (ر) اقبال حمید الرحمان ٹھیکیداروں کو ادائیگی کے تنازعات میں ثالث کا کردار ادا کرینگے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ اورنج لائن منصوبہ مکمل ہونے کی مدت میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگاچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اورنج لائن منصوبہ کیس کی سماعت کی ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا سبطین حلیم بطور پراجیکٹ انچارج مدت ملازمت میں توسیع ہو گئی وکیل نجی کنسٹرکشن کمپنی نے کہا کہ کام مکمل کرلیا ہے مگر 7 ماہ سے ادائیگی نہیں ہوئیں وکیل نعیم بخاری نے کہا ایل ڈی اے چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کا انتظار کر رہا ہے۔جس پر ڈائریکٹر لاہور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے عدالت کو بتایا کہ نیسپاک کی منظوری کے بعد ادائیگی کرینگے۔جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا نیسپاک اور تعمیراتی کمپنی اپنا موقف پروجیکٹ انچارج کو دیں اور پروجیکٹ انچارج سبطین فضل حلیم تنازع حل کریں اور جس کام پر تنازع نہیں اس کے پیسے ادا کریں وکیل نجی کمپنی نے کہا کام مکمل کرنے کے بعد تہہ شدہ ریٹ کم کر دیئے گئے۔عدالت ادائیگیوں کے معاملے پر ثالث مقرر کرے۔نعیم بخاری نے کہا بہتر ہو گا کسی ریٹائرڈ جج کو ثالث مقرر کیا جائے۔جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ایک ریٹائرڈ سے پوچھا بطور ثالث کردار ادا کرنے کی کتنی فیس ملی جج صاحب نے بتایا اتنی فیس ملی ہے آپ کا دل بھی للچا جائیگا۔چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے کہا پھر کچھ دن انتظار کریں میں خود ثالث بن جاو¿ں گا۔
اقبال حمید الرحمٰن