اشتہارات پالیسی کا مسودہ آزادی صحافت کچلنے کے مترادف : اے پی این ایس تحفظات مشاورت سے دور کرینگے : افتخار درانی
اسلام آباد (پ ر) اے پی این ایس نے وفاقی حکومت کی اشتہارات پالیسی کے مسودے کو آزادی صحافت کچلنے، چھوٹے اخبارات کے معاشی قتل عام کے ذریعے میڈیا کو کنٹرول اور محدود کرنے اور مرکزیت کے ذریعے آزادی اظہار کو حکومت کے تابع کرنے کی پالیسی قرار دیا ہے آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس اسلام میں حمید ہارون کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں وفاقی حکومت کی اشتہاراتی پالیسی کے مسودہ پرتفصیلی غوروخوض کیا گیا وزیراعظم پاکستان عمران خان کے معاون خصوصی جناب افتخار درانی نے اے پی این ایس کی درخواست پر اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت کی سوسائٹی کے صدر حمید ہارون سیکرٹری جنرل سرمد علی، نائب صدر مہتاب خان، مجیب الرحمن شامی، رمیزہ مجید نظامی اور دیگر ارکان نے جناب افتخار درانی کو ایڈورٹائزنگ پالیسی کے مسودے پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے اے پی این ایس کو اس امر کی واضح یقین دہانی کرائی ہے کہ موجودہ حکومت میڈیا کی ترقی اور ترویج اور آزادی صحافت کو تحفظ دینے کیلئے ہر ممکنہ اقدامات کرے گی اور اس ضمن میں اخبارات و جرائد کے تحفظات کو باہمی مشاورت سے دور کیا جائے گا۔ انہوں نے اے پی این ایس کو مطلع کیا پالیسی کا مسودہ اے پی این ایس کی سفارشات سے آگاہی کیلئے ارسال کیا گیا ہے جسے باہمی مشاورت کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔ ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں ارکان نے افتخار درانی کی یقین دہانی کا خیر مقدم کیا اور سوسائٹی کے صدر اور سیکرٹری جنرل کو پالیسی پر اے پی این ایس کے تحفظات پر مبنی متبادل پالیسی تیار کرنے اور وزارت اطلاعات کو ارسال کرنے کا اختیار دیا۔ اجلاس نے ہفت روزہ اشارہ راولپنڈی کو ایسوسی ایٹ رکنیت دینے کی منظوری دی اور روزنامہ ناظم نیوز کوئٹہ کی رکنیت بحال کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس نے نجم الدین شیخ کے بھائی کی رحلت پر تعزیت کا اظہار کیا اور مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی۔ اجلاس میں مندرجہ ذیل ارکان نے شرکت کی۔ حمید ہارون صدر اے پی این ایس، نائب صدر مہتاب خان، سیکرٹری جنرل سرمد علی، جوائنٹ سیکرٹری بلال محمود، فنانس سیکرٹری وسیم احمد ممتاز اے طاہر روزنامہ آفتاب، رحمت علی رازی ہفت روزہ عزم روزنامہ طاقت، ہمایوں طارق روزنامہ بزنس رپورٹ فیصل آباد، نوید چودھری روزنامہ سٹی 42، سید اکبر طاہر روزنامہ جسارت، جاوید مہر شمسی روزنامہ کلیم، عبدالجبار روزنامہ کاوش، سید ایاز بادشاہ روزنامہ مشرق پشاور، سید ممتاز احمد شاہ روزنامہ مشرق کوئٹہ، سردار خان نیازی ماہناہ نیا رخ، رخسانہ صولت سلیمی ہفت روزہ نکھار، سید محمد منیر جیلانی، روزنامہ پیغام، گوہر زاہد ملک روزنامہ پاکستان آبزرور، خوشنود علی خان روزنامہ صحافت اسلام آباد، ہمایوں گلزار روزنامہ سیاوت، جمیل اطہر روزنامہ تجارت، شاہد محمود روزنامہ تجارتی رہبر، سید ہارون شاہ روزنامہ وحدت، عثمان عرب ساملی روزنامہ وطن گجرات جبکہ مجیب الحمان شامی روزنامہ پاکستان لاہور، رمیزہ مجید نظامی روزنانہ نوائے وقت، مشتاق احمد قریشی ماہنامہ نئے افق، اطہر مغل روزنامہ نوائے پاک، ساجد نذیر روزنامہ طاقت، عرفان اطہر روزنامہ جرات نے خصوصی مبصرین کے طور پر شرکت کی۔
اے پی این ایس
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزارت اطلاعات نے اے پی این ایس کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ وزیر اطلاعات فواد چودھری، وزیر خزانہ اسد عمر، اے پی این ایس کے صدر حمید ہارون، سیکرٹری جنرل سرمد علی، ایڈیٹر انچیف نوائے وقت رمیزہ مجید نظامی، مجیب الرحمان شامی، جمیل اطہر اور دیگر ممبران نے شرکت کی۔ اے پی این ایس کے وفد نے وفاقی وزرا کو میڈیا کو درپیش مالی مشکلات سے آگاہ کیا اور حکومت کے ذمہ واجب الادا بقایا جات کی ادائیگی پر زور دیا۔ وفاقی وزراءنے اے پی این ایس کے ساتھ ملکر معاملات حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے اے پی این ایس کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اے پی این ایس کے ساتھ ملکر میڈیا کو درپیش مشکلات حل کریں گے۔ اشتہارات کے بقایا جات کی ادائیگی چیف جسٹس سے بھی وعدہ کیا ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات بھی جاری ہیں۔ ماضی میں ڈالر کی قیمت کو روکنے کیلئے مصنوعی طریقے استعمال کئے گئے۔ جہانگیر ترین کے ساتھ جھگڑے کی خبر بے بنیاد ہے، استعفے کی خبریں بھی غلط ہیں۔ میڈیا کو غیر مصدقہ خبریں نشر نہیں کرنی چاہئیں۔
عشائیہ