• news

افغانستان میں امن کیلئے تعاون کیا جائے :زلمے خلیل،خلوص نیت کیساتھ کام جاری رکھیں گے: شاہ محمود

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے منگل کے روز وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ۔ نمائندہ خصوصی مقرر ہونے کے بعد یہ ان کا دوسرا دورہ پاکستان ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو افغانستان مفاہمتی عمل کے سلسلے میں پاکستان کے تعاون کے حصول کیلئے امریکی صدر کی طرف سے وزیر اعظم عمران خان کو لکھے گئے خط کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے اس موقع پر ان سے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں سیاسی تصفیہ کیلئے، خلوصِ نیت کے ساتھ، اپنا تعاون جاری رکھے گا کیونکہ افغانستان میں قیام امن، پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے۔ انہوں نے امریکی مندوب کو بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے افغان مصالحتی عمل میں پاکستان کے تعاون کے حصول کیلئے صدر ٹرمپ کے پیغام کا خیرمقدم کیا ہے ۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے ایک بار پھر پاکستان سے افغانستان میں امن کیلئے تعاون کی درخواست کی ہے۔ زلمے خلیل زاد غیر ملکی ائر لائن کی پرواز کے ذریعے دبئی سے اسلام آباد پہنچے۔ امریکہ سے آئے 4 رکنی وفد نے زلمے خلیل زاد کی قیادت میں پاکستانی حکام کے ساتھ دفتر خارجہ میں ملاقات کی۔ پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کی جبکہ اجلاس میں دونوں جانب سے سفارتی، سکیورٹی اور دفاعی حکام نے بھی شرکت کی۔ ملاقات میں افغانستان میں امن اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بات چیت کے دوران افغانستان میں امن و استحکام اور افغان تنازعہ کے سیاسی تصیفے سے متعلق امور پر زیر بحث لائے۔ اس کے علاوہ زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ بھی ملاقات کی جس میں انہوں نے ایک بار پھر امریکی صدر ڈونلڈ کی جانب سے افغانستان میں امن مذاکرات کیلئے پاکستان سے تعاون کی درخواست کی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی وفد کو افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی جانب سے جلد اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ امریکی نمائندہ خصوصی دورہ مکمل کرکے جمعرات کو اسلام آباد سے روانہ ہو جائیں گے۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق پاکستان افغانستان اور چین کے درمیان وزراء خارجہ کی سطح پر افغانستان میں امن و سلامتی کے موضوع پر سہ فریقی مذاکرات 15 دسمبر کو کابل میں منعقد ہونگے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پاکستان کی نمائندگی کریں گے تینوں ممالک کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کاک یہ دوسرا دور ہے اس سلسلے میں پہلا دور گزشتہ سال دسمبر میں بیجنگ میں ہوا تھا تینوں ممالک نے گزشتہ سال سہ فریقی مذاکرات میکانزم پراتفاق کیا تھا مذاکرات میں چینی وفد کی قیادت وزیر خارجہ وانگ ذی کریں گے جبکہ افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی اپنے ملک کے وفد کی قیادت کریں گے۔ آئی این پی کے مطابق امریکی وزیردفاع جیمز میٹس کا کہنا ہے کہ 40 سال افغان جنگ کیلئے بہت ہیں افغان امن معاملے پر اب سب کو شریک کرنے کا وقت آگیا ہے۔ پینٹاگون میں امریکی وزیردفاع جیمزمیٹس نے بھارتی ہم منصب سے ملاقات سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان جنگ کو 40 سال ہوگئے، 40 سال بہت ہوتے ہیں، اب وقت ہے افغان امن کے سلسلے میں اقوام متحدہ،بھارتی، افغان وزیراعظم سے تعاون کیا جائے۔ برصغیر، افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے ہرذمہ دارقوم کی تلاش میں ہے ان تمام ممالک سے بھی تعاون کیا جائے جو دنیا کو بہتر بنانے کیلیے امن کے قیام کی کوششیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ افغان امن کے سلسلے میں ٹریک پر ہیں، افغان عوام کے تحفظ کیلئے اپنی بہترین کوششیں کریں گے۔ افغان جنگ کے خاتمے کیلئے سفارتی کوششیں جاری رکھیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن