• news

:وہے کے چنے والی سرکار سمجھتی تھی ادارے گھاس چرتے ہیں، قیصر کے انکشافات شرمناک: فیاض چوہان

لاہور (خصوصی نامہ نگار، خبرنگار، کلچرل رپورٹر) صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وفاقی وزیر سعد رفیق نے عمران خان سے کہا تھا انہیں پی ٹی آئی کا سیکرٹری بنائیں تو مسلم لیگ ن چھوڑ دیں گے، قیصر امین بٹ کے انکشافات شرمناک ہیں۔ پیراگون سے متعلق سوال پر خواجہ سعد رفیق آنکھیں نکالا کرتے تھے۔ لوہے کے چنے والی سرکار سمجھتی تھی کہ ادارے گھاس چرتے ہیں۔ جب شریف برادران پیشیاں بھگت رہے تھے تو یہ پیراگون بنا رہے تھے۔ گزشتہ حکومت سمجھتی تھی کی صرف یہ گندم کھاتے ہیں باقی گھاس چرتے ہیں، نوازشریف ہتھکڑی پہنے پیشیاں بھگت رہے تھے، لوہے کے چنے مشرف سے ڈیل کررہے تھے۔ گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے 18 سال سے ہم ان سے سن رہے ہیں کہ ہم نے جمہوریت کے لیے یہ قربانیاں دیں، یہ کیا وہ کیا، ہم فوجی آمریت سے ٹکرائے۔ لیکن سچ تو یہ ہے کہ خواجہ سعد رفیق اس وقت پرویز مشرف کی حکومت کے ساتھ ڈیل کر کے میلے لوٹ رہے تھے۔ لوہے کے چنے، بمبینو والی سرکار چاہتی ہے پاکستان میں احتساب والی سرکار نہ ہو۔ یہ ایسے عدالت کے باہر فتح کا نشان بناتے ہیں جیسے پیدل حج کر کے آئے ہوں۔ ان چوروں اور لٹیروں کا چہرہ عوام کے سامنے جلد بے نقاب ہو گا۔ خواجہ سعد رفیق کو تو شرم کے مارے میڈیا کے سامنے نہیں آنا چاہیے۔ فیاض الحسن چوہان نے خواجہ سعد رفیق کے حوالے سے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ہارون رشید صاحب نے اپنے کالم کے اندر بیسیوں مرتبہ لکھا ہے کہ یہی خواجہ سعد رفیق صاحب 2012ءاور 2013ءمیں ہارون رشید کے ساتھ عمران خان کے پاس آئے تھے اور عمران خان سے پاکستان تحریک انصاف کا سیکرٹری جنرل کا عہدہ دینے کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ مجھے پی ٹی آئی کا سیکرٹری جنرل بنائیں تو میں مسلم لیگ ن چھوڑ دوں گا۔ لاہورسے خبر نگارکے مطابق فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ لوہے کی چنے والی سرکار کا خیال تھا کہ ہم ان کی چالاکیوں، مکاریوںاور عیاریوں کے بارے میں پتا نہیں چلے گا۔ وہ پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ساری دنیا نے دیکھا تھا کہ 2005-2006 میںان کی پیراگون سوسائٹی اپنے عروج پر تھی۔ خواجہ برادران کی چیخیں نکلناسمجھ میں آتا ہے۔ دراصل انہیں قیصر امین بٹ کے وعدہ معاف گواہ بننے کے بعد اپنا انجام نظر آرہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ماڈل ٹاﺅن سانحے پر اب ایک آزاد اور غیر جانبدار جے آئی ٹی بن گئی ہے۔ میں ن لیگ کی طرف سے کی گئی فسطائیت اور غنڈہ گردی کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ لاہور سے کلچرل رپورٹرکے مطابق پنجاب انسٹیٹیوٹ آف لینگوئج آرٹ اینڈ کلچر (پِلاک) اور کلچرل جرنلسٹس فاو¿نڈیشن آف پاکستان کے زیر اہتمام معروف فلم ڈائریکٹر اور ادیب پرویز کلیم کی کتاب ”رنگ“ کی تقریب رونمائی ہوئی۔ جس کی صدارت معروف دانشور بابا محمد یحییٰ خان نے کی جبکہ مہمان خصوصی وزیر برائے انفارمیشن اینڈ کلچر فیاض الحسن چوہان تھے۔ تقریب میں سید نور، شان، نشو بیگم، شاہدہ منی، ناصر ادیب، حسن عسکری، الطاف حسین، کنول فیروز، کیپٹن عطاءمحمد اور ڈاکٹر صغرا صدف شامل تھیں۔شان کا کہنا تھا کہ اگر ہم فلم انڈسٹری کی ترقی چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی نئی نسل کو اپنا اپنا فن منتقل کرنا چاہیے۔ ناصر ادیب نے کہا کہ پرویز کلیم کا شمار ان چند لوگوں میں ہوتا ہے جنہوں نے ہمیشہ حق اور سچ کا ساتھ دیا۔ وزیر برائے انفارمیش اینڈ کلچر فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ حکومت 6000 مستحق فنکاروں کے لیے 4 لاکھ روپے کا ہیلتھ انشورنس کارڈ متعارف کرنے جا رہی ہے۔علاوہ ازیں صوبائی وزیراطلاعات و ثقافت فیا ض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ رنگ آف پاکستان کی جانب سے ریسلنگ کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات قابل ستائش ہیں۔ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ان اقدامات سے عالمی برادری کو یہ پیغام جا رہا ہے کہ پاکستان میں کوئی دہشت گرد نہیں ہے۔ ہماری قوم نے اپنی فوج کے ساتھ مل کرانتہا پسندی کو شکست دی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عالمی برادری کاکھل کے ساتھ دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے الحمرا میں رنگ آف پاکستان کے زیر اہتمام عا لمی ریسلرز کے وفد سے ملاقات میں کیا۔ اپنے آبائی حلقے میں شکست کھانے کے بعد شاہد خاقان عباسی سیاسی طور پر حمزہ شہباز کی زکوٰة پر پل رہے ہیں۔ ان کا بیان کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی اپنے آبائی حلقے میں شکست کھانے کے بعد اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔ ان کو چاہئے کہ میرے علاج کی فیس ادا کرنے کی پیشکش کے بجائے وہ ایل این جی کیس میں کھائی گئی کمیشن واپس کردیں یہ ان کا پاکستانی قوم پر احسان ہوگا۔ یہ لوگ قوم کا اربوں روپیہ لوٹ کر کھا گئے اور کہتے ہیں کہ انہوں نے کچھ نہیں کیا۔ آل شریف کی محبت میں مبتلا ہوکر شاہد خاقان عباسی اپنے قائد نوازشریف اور ان کے خاندان کی کرپشن کو چھپانے کیلئے دوسروں پر دشنام طرازی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی میری فکر کرنے کے بجائے اڈیالہ جیل جانے یا پھر نیب کے ساتھ پلی بارگین کرنے کی تیاری کریں۔
فیاض چوہان

ای پیپر-دی نیشن