پنجاب اسمبلی : وزیر مواصلات غیر حاضر‘ ڈپٹی سپیکر برہم‘ کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس پرسوں تک ملتوی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ارکان کی عدم دلچسپی کے باعث کورم پورا نہ ہوسکا جس کے باعث اجلاس سوموار تک ملتوی کرنا پڑا۔ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ 24منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں دو محکموں مواصلات اور ماحولیات کے بارے میں سوالوں کے جوابات دیئے جانے تھے لیکن مواصلات کے وزیر سردار آصف نکئی کی عدم موجودگی کی وجہ سے مواصلات کے متعلقہ سوالوں کو موخر کرنا پڑا، وزیر مواصلات کی عدم موجودگی پر ڈپٹی سپیکر برہم ہوگئے اور رولنگ دی کہ یہ رویہ ناقابل قبول ہے آئندہ ایسا نہیں چلے گا، جبکہ ماحولیات کے بارے میں رکن اسمبلی چوہدری محمد اشرف کے ضمنی سوال کے جواب میں صوبائی وزیر سبطین خان نے کہا کہ ائیرکوالٹی انڈکس400یا اس سے زائد ہو تو انسانی جانوں کے لئے خطر ناک ہوتا ہے جبکہ ہمارا 180سے 200تک ہے جو کہ خطرے سے باہر ہے اور پریشانی کی کوئی بات نہیں، علاوہ ازیں وزیر مواصلات و تعمیرات نے کچی آبادیوں پر قبضوں سے متعلق اعترافی رپورٹ پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی،قبضوں میں اتفاق کالونی نمبر 1, 2 اور ایس بلاک کریسچن کالونی شامل ہیں۔32 کنال اراضی پر گزشتہ 40 سے 45 سال سے کچی آبادیوں کی صورت میں قبضہ قائم ہے۔بیشتر قابضین نے مالکانہ حقوق بھی حاصل کررکھے ہیں۔ناجائز سرکاری کالونیوں کا رقبہ واگزار کروانے کے لیے محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی انفورسمنٹ سیل کارروائی کرے گا۔ وقفہ سوالات کے بعدچوہدری اشرف علی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ دیگر شہروں کی طرح گوجرانوالہ میں بھی وکلاءکی کئی روز سے ہڑتال ہے جس کی وجہ سے بہت سے کام رکے ہوئے ہیں اور معاملات خراب ہو رہے ہیں۔ جس پر وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ وکلاءکی ہڑتال کی وجہ سے عام لوگوں کو بڑے مسائل کا سامنا ہے، حکومت اس معاملے کو بڑی باریک بینی سے دیکھ رہی ہے تمام وکلاءتنظیموں کو آن بورڈ لیا ہوا ہے بہت جلدکوئی راستہ نکل آئے گا۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے ” صحت“ پر عام بحث کے لئے تحریک پیش کی ۔جس پر صوبائی وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشدنے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ہم نے آتے ہی اپنی سمت درست کرنے کی کوشش کی ہے، 36 اضلاع کے اندر ہیلتھ انشورنس کارڈ لیکر آرہے ہیں۔
ملتوی