• news

آرڈیننس لانا چاہیے تین ماہ میں لوگ اپنے پیسے ثابت کر دیں ورنہ حکومت کے : فواد چوہدری

لندن (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیر اطلاعات فواد چودھری نے لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوہری شہریت والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ ہمارا معاشی چارٹ بڑا واضح ہے۔ پاکستان میں 120 برطانوی کمپنیاں کام کررہی ہیں۔ چاہتے ہیں مزید کام کریں۔ وزیراعظم کی خواہش ہے کہ پاکستانیوں کو بیرون ملک جاکر نوکری نہ کرنی پڑے۔ میرا نکتہ نظر جارحانہ ہوتا ہے اسی لئے اپوزیشن بھی روٹھی رہتی ہے۔ سعد رفیق کے پاس موٹرسائیکل ہوتی تھی اب ان کے پاس گاڑیاں ہیں۔ گائے کے معاملے پر وزیر نے استعفیٰ دیا ہے ایسا کلچر صرف پی ٹی آئی میں ہے۔ برطانوی یونیورسٹیز کے طلباءکو انٹرن شپ پر پاکستان لے کر جائیں گے۔ تحریک انصاف کے 100 دن میں نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی۔ برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی آئی ہے۔ منی لانڈرنگ کے تدارک کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت اب بڑے اقتصادی پلان کی طرف بڑھ رہی ہے۔ قانونی طریقے سے پاکستان پیسے بھیجنے میں بہت سی مشکلات ہیں۔ پنجاب میں بند ہونے والی 200 ٹیکسٹائل ملز دوبارہ کھلنے جارہی ہیں۔ فوری دیوالیہ ہونے پر خطرہ ٹل چکا ہے۔ پاکستان میں میڈیا آزاد ہے۔ آزادی اظہار متاثر نہیں ہونا چاہئے۔ اٹھارویں ترمیم کے ذریعے آئین میں 100 سے زائد ترامیم کی گئی ہیں۔ اٹھارویں ترمیم میں کئی چیزیں اچھی ہیں اور کچھ بری ہیں۔ جب تک پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی، ن لیگ اکٹھی نہیں ہوتیں آئین میں ترمیم نہیں ہوسکتی۔ خطے میں امن ہوگا تو غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ آرڈیننس لانا چاہئے کہ 3 ماہ میں لوگ اپنے پیسے ثابت کردیں ورنہ سارے ہمارے۔ ریاست کے قوانین پر عملدرآمد کرنا ہوتا ہے۔ ہم نے پہلی مرتبہ پرتشدد گروپوں پر ہاتھ ڈالا ہے۔ پارلیمنٹ میں قبرستان جیسی خاموشی نہیں ہونی چاہئے۔ مسائل پر بات ہونی چاہئے۔ مشاہد اللہ خان لوڈر کے طور پر پی آئی اے میں بھرتی ہوئے تھے۔ برطانیہ میں کیا کوئی ججز کو دھمکی دینے کی جرا¿ت کرسکتا ہے۔ ہم نے سٹیٹ بینک کو اختیار دے دیا ہے۔ اسحاق ڈار سٹیٹ بینک کو کنٹرول کررہے تھے۔ ڈالر کے مقابلے میں صرف پاکستانی کرنسی نیچے نہیں گئی۔ مفتاح اسماعیل، اسحاق ڈار کی ڈالر کنٹرول پالیسی سے متفق نہیں۔ چیئرمین سینٹ کو مجھ سے معافی مانگی چاہئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے برطانوی فلم انسٹی ٹیوٹ کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فلمی صنعت کی بحالی و ترقی چاہتے ہیں، برطانوی فلم انسٹی ٹیوٹ کے حکام کو میڈیا یونیورسٹی کے قیام سے بھی آگاہ کیا گیا۔ فلمی صنعت کی بحالی کے لیے فلم فنڈ قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے پیشکش کی کہ برطانوی اور ہالی ووڈ اداکار پاکستان آئیں اور شمالی علاقوں میں شوٹنگ کریں۔ سرکاری شعبے میں بچوں کا چینل شروع کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں بچوں کی تفریح کے لیے کوئی چینل موجود نہیں۔ برطانوی فلم ماہرین نے یقین دلایا کہ پاکستان میں بچوں کے چینل کے لیے معاونت کریں گے۔ فواد حسین نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں لیکچر دیتے ہوئے کہا حکومت کرپشن اور منی لانڈرنگ کے خاتمے کےلئے پرعزم ہے۔ علاقائی تنازعات کے اثرات پاکستان کی معیشت اور سماجی طرز زندگی پر مرتب ہوئے، اس کے باوجود پاکستان نے غیرمعمولی مزاحمت کرتے ہوئے اپنا وجود برقرار رکھا ہے۔ عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت ملکی معیشت کی بحالی کے لئے خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے، پاکستان کو اپنے تجارتی خسارے پر قابو پانا ہوگا، اس مقصد کے حصول کے لئے ملک میں خصوصی اقتصادی زون تشکیل دے کر حکومت صنعتی ترقی کے لئے کام کررہی ہے۔انہوں نے طلباءکے سی پیک کے متعلق مغربی میڈیا میں موجود منفی تاثر کو زائل کیا، اور کئی دیگر موضوعات پر طالب علموں کے سوالات کے جواب بھی دئیے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری عظیم معاشی منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سول اور عسکری ادارے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہے ہیں، سول اور عسکری اداروں کی ہم آہنگی سے خارجہ پالیسی کا محور تبدیل ہوگیا ہے، کرتار پور راہداری اس کا ایک مظہر ہے، پالیسیوں کے تسلسل کے لیے سول اور عسکری اداروں کی ہم آہنگی ناگزیر ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر سمیت دیگر تنازعات کے حل کے لئے بھارت کے ساتھ مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے، امید ہے کہ آئندہ انتخابات کے بعد بھارت پاکستان کی مذاکرات کی پیشکش پر سنجیدگی سے غور کرے گا۔ افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ پاکستان داخلی اور خارجی سطح پر امن کا خواہاں ہے، اسی مقصد کے تحت دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار ہیں، افغانستان میں قیام امن اور استحکام کے لئے پاکستان اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔ امریکہ، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کی بڑی کمپنیوں نے پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی۔ عمران خان کی ترجیحات میں شفافیت اور قانون کی حکمرانی سرفہرست ہیں، حکومت نے کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا اور منی لانڈرنگ کے خاتمے کا عزم کررکھا ہے۔ پاکستان میں میڈیا مکمل آزاد ہے، موجودہ حکومت نے ریاستی میڈیا سے بھی سنسرشپ ختم کردی ہے، تشدد اور نفرت پھیلانے والے ذرائع ابلاغ کو ریگولیٹ کرنے کے لئے عالمی سطح پر نظام کی تیاری کی ضرورت ہے۔ حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی معاشی وسیاسی امور میں شرکت بڑھانے کے لئے کام کررہی ہے۔
فواد چودھری

ای پیپر-دی نیشن