;عمران نے وزارت ا طلاعات کی پیشکش کی‘ شیخ رشید پھر بیان بدل لیا : عہدہ چھوڑنے پر تیار ہوں : فواد چوہدری
اسلام آباد(ایجنسیاں+نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے انہیں وزارت اطلاعات میں آنے کی پیشکش کی ہے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی کے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ گزشتہ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ 4 میٹنگز ہوئیں، وزیراعظم نے کہا کہ وزارت اطلاعات میں آجائیں۔وزیراطلاعات چوہدری فواد حسین کا نام لئے بغیر شیخ رشید نے کہا کہ وہ لندن میں 8 روز سے پکنک پر ہیں، میں نے ان سے کہا ہے کہ لندن سے واپس آ جائیں۔وزیراعظم کی جانب سے وزارت کی تبدیلی سے متعلق سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ میں کہوں گا لویو تھینک یو ویری مچ۔شیخ رشید احمد کے بیان پر وزیر اطلاعات ونشریات نے ٹوئٹر پر کہاکہ مجھے شیخ رشید کےلئے وزارت چھوڑنے پر خوشی ہوگی ۔انہیں ایک رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے کام کر نے پر خوشی ہوگی ¾ ہم پر لوگوں کی جانب سے جو اعتماد کیا گیا ہے ہمیں وہ اعتماد بحال رکھنا چاہیے ۔وزیراعظم کو فیصلہ کر نے کا حق ہے کہ جس کو وہ مناسب سمجھتے ہیں وہ ذمہ داری دیں تاہم جب تک وزیر ہوں میں اشتہاری لابی کے سامنے نہیں جھکوںگا ۔بعد ازاں ٹی وی چیلنجز پر خبر نشر ہونے پر وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے وزیر اعظم کی جانب سے وزارت اطلاعات میں آنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین میرے بھائی ہیں ¾ میں ان کی جگہ نہیں لے سکتا ۔ نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہاکہ میں اطلاعات کی وزارت نہیں لے رہا ہوں ۔ وزیر اطلاعات میں جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ¾ٹی وی چینلز پر چلنے والی خبروں کی تردید کرتا ہوں ۔فواد چوہدری کے بارے میں مجھ سے منسوب باتیں بے بنیاد ہیں اور ان کےخلاف کسی سازش کا حصہ نہیں بنوں گا۔ وزیر اعظم سے میٹنگز ہوتی رہتی ہیں ۔شیخ رشید احمد نے کہاکہ فواد چوہدری سے گزشتہ رورز بات ہوئی ¾انہیں کہا ہے کہ ایسے حالات ہیں کہ آپ واپس آ جائیں۔ فواد چوہدری بہترین وزیراطلاعات ہیں انکا سپورٹر ہوں اور انکا ساتھ کھڑا ہوں۔ کوئی یہ نہ سوچے میں فواد چوہدری کی جگہ لے سکتا ہوں ، فواد چوہدری انتھک محنتی ہیں ¾کوئی سوچے بھی نہ کہ میں انکے خلاف ہوں، دنیا ادھر کی ادھر ہو سکتی ہے میں وزیراطلاعات بننے کا نہیں سوچ سکتا ۔ لندن پکنک کی بات مذاق میں کہی تھی ¾ ریلوے میں بہت خوش ہوں اس میں کارکردگی دکھاﺅں گا۔ میرا بھائی چوہدری فواد ہی وزیر اطلاعات رہے گا۔ آپس کی باتیں تھیں وہ بھی لوگ ریکارڈ کر لیتے ہیں غلط خبریں چلانے والوں کو اللہ ہدایت دے ۔دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا افتخار درانی نے کہا کہ وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین اور وزیر ریلوے شیخ رشید احمد بہترین کام کررہے ہیں عمران خان دونوں وزراءسے مطمئن ہیں۔ جس طرح سے کہا جارہاہے میرے خیال میں ایسا بالکل نہیں ہے ¾ اگر شیخ رشید احمدنے کوئی آف دی ریکارڈ گفتگو کی ہے تو اسے اچھے تاثر میں دیکھنا چاہیے ۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ وزراءکی کار کر دگی کا نتیجہ پیر کوآنا ہے ¾ پیر سے پہلے بات کر نا قبل از وقت ہوگا ۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان جسے چاہیں تبدیل کر سکتے ہیں ¾ وزیر اعظم جسے بہتر سمجھتے ہیں انہیں عہدہ دے سکتے ہیں ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا وزیر اطلاعات بہترین کام کر رہے ہیں۔ شیخ رشید کے دعوے کا علم نہیں۔ اگر وزیراعظم وزیر اطلاعات کی پیشکش کریں بھی تو میں قبول نہیں کروں گا۔ وزیراعظم کی عزت اپنی جگہ ہے، میں فواد چودھری کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔ تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق کا بھی کہنا ہے کہ فواد چودھری سے وزارت واپس لینے کی صرف افواہیں ہیں فواد چودھری ہی وزیر اطلاعات رہیں گے۔ لندن میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے موجودہ دور حکومت میں ابتک کوئی کرپشن سکینڈل نہیں بنا، قومی خزانہ بھی پہلی بار حیران ہے کہ اسے کسی نے نہیں لوٹا، پہلی بار کلچر سامنے آیا ہے کہ کابینہ ارکان خود کو احتساب کیلئے پیش کر رہے ہیں۔ حکومت سنبھالی تو سب سے بڑا چیلنج ادائیگیوں کا تھا، موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی بدولت زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے ہیں، پہلے 100 روز میں برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا۔ عمران خان نے یہ کلچر نئے پاکستان میں متعارف کرایا، جہاں کابینہ کے افراد بھی خود کو احتساب کیلئے پیش کر رہے ہیں، ماڈل ٹاﺅن سانحے میں ہلاکتوں پر کسی نے استعفیٰ نہیں دیا، اعظم سواتی پر الزام لگا اور انہوں نے اپنا استعفی وزیراعظم کو پیش کر دیا۔ حکومت بیرون ملک مقیم افراد کی پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے آسانیاں پیدا کر رہی ہے، ماضی میں ملک سے پیسہ چوری کر کے برطانیہ اور دبئی میں جائیدادیں بنائی گئیں۔ پی ٹی آئی حکومت کو کسی سیاسی چیلنج کا سامنا نہیں، گڈ گورننس کا چیلنج درپیش ہے۔ نواز شریف اور آصف علی زرداری اپنا آخری الیکشن لڑ چکے ہیں، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی سیاست ختم ہو چکی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق گفتگو میں فواد چودھری نے کہا کہ شیخ رشید نے غیر رسمی طور پر ایسے ہی بات کر دی اگر وزیراعظم کو لگتا ہے کہ میں بہتر کام کر رہا ہوں تو کام جاری رکھوں گا۔ جس پر وزیراعظم کا اعتماد ہوتا ہے اس کو وزارت سونپی جاتی ہے۔ وزیراعظم کو لگتا ہے مجھ سے بہتر کوئی اور کام کر سکتا ہے تو یہ ان کا استحقاق ہے۔ میں آج جس مقام پر پہنچا ہوں وہ بھی وزیراعظم اور پی ٹی آئی کیوجہ سے پہنچا ہوں۔
شیخ رشید/ فواد چودھری