ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ مقدمات زیرالتوا مشکل حالات میں کام کر رہے ہیں : چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
لاہور(وقائع نگار خصوصی)چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس انوارالحق نے ہائی کورٹ میں ایڈمن بلاک کی دس منزلہ نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کی موجودہ عمارت کا بنیادی ڈھانچہ صرف 4 ججز کےلئے بنایا گیا تھا لیکن اب لاہور ہائی کورٹ کے ججز کی تعداد 60 ہے۔ ہائی کورٹ کی عمارت میں کسی بھی تبدیلی کےلئے ایک کمیٹی کی منظوری لازمی ہوتی ہے۔اس موقع پر نامزد چیف جسٹس سردار محمد شمیم احمد خان، جسٹس مامون رشید شیخ سمیت دیگر فاضل ججزبھی موجود تھے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہر جگہ لاہور ہائی کورٹ میں زیرالتواء مقدمات کی تعداد کا تذکرہ تو ہوتا ہے لیکن لاہور ہائی کورٹ کے موجودہ انفراسٹرکچر کی بات کوئی نہیں کرتا۔ جس کمرے میں ایک آفیسر کے بیٹھنے کی جگہ ہے وہاں ہمارے 4 چار افسربیٹھ کر کام کررہے ہیں۔ پرانے ایڈمن بلاک کی جگہ پر ہم مزید 40 نئی عدالتیں بنائیں جن کا ڈیزائن انٹرنیشنل طرز کا ہوگا۔ جہاں چھوٹی، بڑی اور درمیانے سائز کی عدالتیں اور ججز کےلئے علیحدہ چیمبرز بنائے جائیں گے۔ ہم ہائی کورٹ میں نئے دور کا آغاز کرنے جارہے ہیں۔ نامزد چیف جسٹس سرداد محمد شمیم احمد خان نے کہا کہ ایڈمن بلاک کی تعمیر ایک احسن اقدام ہے۔نیا ایڈمن بلاک لاہور ہائی کورٹ کے احاطہ میں بنایا جائے گا۔لاہور ہائی کورٹ میں زیرالتوا کیسز کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ججز کی تعداد بھی ساٹھ سے ایک سو کیے جانے پر بھی غور جاری ہے۔ہائی کورٹ میں چالیس عدالتوں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے نیا بلاک بنایا جا رہا ہے۔اوتھ کمشنر شیڈ، منشی خانے کی جگہ پر ایک نیا ایڈمنسٹریشن بلاک بنایا جائے گا۔نئے ایڈمنسٹریشن بلاک کی تعمیر سے روزگارکے نئے مواقع پیداہونگے۔منصوبہ تین سال میں مکمل ہوگا اور 82 کروڑ 53 لاکھ روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
ایڈمن بلاک