• news

جنرل اسمبلی نے فلسطین میں یہردی آبادکاری کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی

نیویارک، پیرس (صباح نیوز، این این آئی)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکہ کی جانب سے فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے خلاف قرارداد کی ناکامی کے بعد امریکہ کو عالمی ادارے میں ایک اور طمانچہ لگا ہے۔ جنرل اسمبلی میں بولیویا اور آئرلینڈ کی طرف سے پیش کی گئی ایک قرارداد منظور کی گئی ہے۔ اس قرارداد میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کی بھی مذمت کی گئی ہے اور فریقین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بات چیت کے ذریعے تنازع کے حل کی کوشش کریں۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جنرل اسمبلی میں آئرلینڈ اور بولیوا کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد پر رائے شماری کی گئی۔ "مشرق وسطی میں دائمی، جامع اور منصفانہ امن" کے عنوان سے پیش کی گئی قرارداد کی حمایت میں 156ممالک نے ووٹ ڈالا۔ 6ممالک نے اس کی مخالفت کی جب کہ 12 نے رائے شماری میںحصہ نہیں لیا۔یہ قرارداد اقوام متحدہ میں آئرلینڈ کی مندوبہ جیرالڈین بیرن ناسن نے پیش کی۔آئرلینڈ کی طرف سے پشی کی جانے والی قراراد میں مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے اور فلسطین میں یہودی آباد کاری روکنے کے لیے سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 پرعمل درآمد پر زور دیا گیا۔علاوہ ازیں فرانسیسی وزیراعظم اڈورڈ فیلپ نے غزہ پر مسلط کردہ اسرائیلی ناکہ بندی ختم کرنے اور فلسطینی دھڑوں حماس اور تحریک فتح کے درمیان مصالحت پر زور دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے دائمی حل کے بغیر امن قائم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی دھڑے مصالحت کریں اور اسرائیل غزہ پر عائد کردہ پابندیاں ختم کرے۔ فرانسیسی وزیراعظم نے بیت المقدس کو فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مشترکہ دارالحکومت قرار دینے اور دو ریاستی حل پر زور دیا۔

ای پیپر-دی نیشن