امریکی پابندیاں اقتصادی دہشت گردی ہیں‘ پاکستان چین روس ترکی اور افغانستان متحدہ محاذ تشکیل دیں : ایرانی صدر
تہران (این این آئی +صباح نیوز)ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکی پابندیوں کواقتصادی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے خطے کے اہم ممالک پاکستان، چین، روس، ترکی اور افغانستان سے ایک متحدہ محاذ تشکیل دینے کی اپیل کی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک انٹرویو میں صدر حسن روحانی کاکہنا تھا کہ ہم سب کو ایک ایسے بیرونی حملے کا سامنا ہے، جس سے نہ صرف ہماری آزادی اور شناخت کو خطرہ ہے بلکہ اس دباو¿ سے طویل المدتی تعلقات کو بھی خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کی غیر قانونی اور نا انصافی پر مبنی پابندیوں نے باعزت ایرانی قوم کو دہشت گردی کی مانند متاثر کیا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ امن اور ترقی کی خاطر پاکستان اپنے ہمسایہ اور خطے کے دیگر ممالک سے تعلقات کو فروغ دینا چاہتاہے ۔ عوامی اور پارلیمانی رابطوں سمیت معاشی تعاون کو بھی سپیکر قومی اسمبلی نے وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تہران میں منعقدہ دوسری سپیکرز کانفرنس کے دوران ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی ،افغانستان کی وولسی جرگہ کے سپیکر عبدالروف ابراہیمی ،چین کی سٹینٹدنگ کمیٹی کے وائس چیر مین چن ژو اور روسی پارلیمنٹ کے چیرمین سے اپنی علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں کے دوران کیا ۔ ایرانی صدر سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دیرینہ تعلقات ہے جو کہ باہمی دوستی سمیت تاریخی رابطوں ،ثقافت ،روایات اور رسم رواج پر مشتمل ہیں ۔انہوں نے ایرانی سپریم لیڈر کی جانب سے کشمیر کی حمایت میں حالیہ بیان دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایرانی حکومت کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کی حمایت کرنے کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے ۔ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے پاکستانی وفد کا استقبال کرتے ہوئے کہا ایران پاکستان کو اپنا ایک اہم برادر اسلامی ملک تصور کرتا ہے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات دیرپا ہیں دونوں جانب سے حکومتیں بدلنے کے باوجود ان کے تعلقات میں کمی نہیں آتی ۔دونوں ملک صدیوںکی تاریخ اور روایات سے جڑ ے ہوئے ہیں ۔انہوں نے پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت ،توانائی اور سیکورٹی کے شعبوں میں ایک دوسر ے سے تعاون کرنے پر زور دیا ۔ عبدالروف ابراہیمی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا پاکستان اور افغانستان کو ایک خوشحال اور پرامن ملک دیکھنا چاہتا ہے۔ عبدالر¶ف ابراہیمی نے کہا کہ دہشت گردی ہمارا مشترکہ دشمن ہے اور امن کی خاطر ہم نے اس کو جڑ سے اکھاڑنا ہے۔چینی وائس چیرمین سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ چین پاکستان کا سٹرٹیجک پارٹنر ہے اور ہمیں چین کے ساتھ دوستی پر فخر ہے ۔یہ دوستی نہ صرف حکومتوں کے درمیان ہے بلکہ یہ دونوں جانب عوام کے دلوںمیں بھی رچی بسی ہے ۔ سی پیک کے منصوبے سے نہ صرف پاکستان بلکہ خطے میں بھی ترقی کی راہیں کھلیں گی ۔ چن ژو نے کہا کہ پاکستان نے نہ صرف مردانہ وار دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے بلکہ انہوں نے معاشی ترقی میں بھی کوئی کمی اٹھا نہیںرکھی ۔انہوں نے خطے میں امن واستحکام کو فروغ دینے میں پاکستان کے کردار کو سر اہا ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے منصوبوں سے پاکستان میں سر مایہ کاری بڑھے گی جس سے عوام اور حکومت خوشحال ہونگے۔ روسی پارلیمنٹ کے چیئرمین والودوف سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ تعلقات کو مزید تقو یت دیتے ہوئے تجارت ،دفاع اور سپیس ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کرنے کا خواہاں ہیں ۔انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کی شمولیت کے لیے روس کے تعاون کرنے پر شکریہ اد ا کرتے ہوئے کہا کہ روس نے اس حوالے سے ایک مخلص دوست ہونے کا ثبوت دیا ہے ۔
اسد قیصر/ ملاقاتیں
ایرانی صدر