• news
  • image

شاید کہ اُتر جائے ترے دل میں مری بات

مکرمی! وزیراعظم پاکستان عمران خاں صاحب نے انتخابات میں جو عوام سے وعدے کئے تھے اُن خوش کُن وعدوں کے سبب عوام نے ان کو پاکستان کے سب سے بڑے منصب پر پہنچا دیا ہے۔ عوام نے تو اپنا فرض پورا کردیا۔ اب تحریک انصاف کی کورٹ میں بال ہے۔ عوام اب ہرنئے دن اس اُمید پر جیتے ہیں کہ روز کوئی نہ کوئی خوشی کی خبر ملے گی۔ عوام کو تو مہنگائی سے نجات روزگار انصاف عزت نفس کی بحالی چاہئے۔ ایک یہ بھی وعدہ تھا کہ پولیس کے محکمہ سے سیاسی اثر و رسوخ کا خاتمہ کردیا جائیگا۔ اس بارے عرض ہے کہ سیاسی اثر و رسوخ تو ختم کردیا جائیگا لیکن ٹائوٹوں کا ا ور رسہ گیروں ا ور ان لوگوں کا جو SHO صاحب کا تمام خرچہ برداشت کرتے ہیں۔ SHO صاحب کے تازہ دودھ کے لئے بھینس تک بھیج دیتے ہیں۔ ان کا اثر کون ختم کریگا ۔ سیاسی لوگ تو پھر ووٹ کے لالچ میں غریب کی بھی سفارش کر دیتے تھے لیکن رسہ گیر جاگیر دار کے ڈیروں پر تو کتوں کے خوف سے غریب مظلوم کی جانیکی جرأت نہیں ہوتی ہے۔ میری جناب وزیراعظم صاحب سے گزارش ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو موقع دیا ہے۔ غریب عوام کیلئے کچھ کر جائیں۔ اقتدار سدا نہیں رہتا۔ یاد رکھیں اقتدار کی یہ آخری حد ہے اس کے اوپر کچھ نہیں ہے۔ (محمد یوسف جنجوعہ وزیر آباد)

ڈاک ایڈیٹر

ڈاک ایڈیٹر

epaper

ای پیپر-دی نیشن