ویہلی مخلوق
میرا ایک سٹاف ممبر مہینوں سے بضد تھا کہ اس کی بیوی گھر میں فارغ ہوتی ہے، دفتر میں کوئی کام مل جائے، تو کچھ مالی آسودگی ہو جائیگی میں ٹالتا رہا اور جب اصرار بڑھ گیا، تو ایک روز الگ سے کمرے میں بلایا اورپوچھا کہ محترمہ آخر کچھ نہ کچھ تو کرتی ہونگی؟ بولا جناب کچھ بھی نہیں، سارا دن ویہلی رہتی ہے۔ زور دیکر اسکے کام گنوانے کیلئے کہا، تو بولا جناب، یہی گھر کی صفائی، دھلائی‘ رسوئی، مہاتہاری، بچوں کا خیال اور سکول کی تیاری وغیرہ، بس یہی جناب! اسکے علاوہ کچھ بھی نہیں، اسے بتلایا کہ بھلے مانس کہ یہ سب کرنے والے کو تو سر کھجانے کی فرصت بھی نہیں مل سکتی اور تم محترمہ کو ویہلی کہتے ہو، اگر وہ یہ سب نہیں کریگی تو اور کون کریگا؟ اس کا معاوضہ کیا ہو گا؟ اور پھر تمہارے گھر کا نقشہ کیا ہو گا؟ الحمدللہ! بات موصوف کی سمجھ میں آ گئی۔ پاکستانی عورت کو فارغ کہنے والے شاید نہیں جانتے کہ جی ڈی پی میں انکی محنت کا حصہ نو فیصد کے لگ بھگ ہے۔