خواجہ برادران کی گرفتاری نیازی نیب غیر مقدس اتحاد کا ثبوت سویلین ڈکٹیٹر شپ ہے : شہبازشریف
اسلام آباد (ایجنسیاں+ نیٹ نیوز+ نوائے وقت نیوز) سابق وزیراعلیٰ پنجاب مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نیب قیامت تک کچھ ثابت نہیں کر سکے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی 100 روزہ کارکردگی پر اسمبلی میں بات کروں گا۔ انہیں آدھے دھیلے کی بھی کرپشن نہیں ملے گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن نے واضح کر دیا پی اے سی کا چیئرمین قائد حزب اختلاف ہوگا۔ اعتماد کرنے پر پیپلز پارٹی سمیت تمام اپوزیشن کا شکر گزار ہوں۔ اپوزیشن کا موقف حقائق پر مبنی ہے۔ چیئرمین پی اے سی پر حکومت بہانے بنا رہی ہے، نواز شریف دور کے آڈٹ پیراز کو قائد حزب اختلاف چیئر نہیں کرےگا۔ گزشتہ دور کیلئے سب کمیٹی بنا دیں، چاہے اس کی سربراہی پی ٹی آئی لے لے۔ اپوزیشن کے اجلاس میں ایوان میں متفقہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔ ایوان کا وقت ضائع ہونے سے بچائیں گے، اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔ شہباز شریف کی سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ون ٹو ون ملاقات بھی ہوئی جس میں اپوزیشن لیڈر نے خواجہ برادران کی گرفتاری پرتحفظات کا اظہار کیا۔ ملاقات میں شہباز شریف نے اسد قیصر سے سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست کی۔ شہباز شریف نے سپیکر کو پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے چیئرمین شپ پر اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے فیصلے سے بھی آگاہ کیا۔ میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن کے اجلاس میں ایوان میں متفقہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔ ایوان کا وقت ضائع ہونے سے بچائیں گے، اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔ شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ حمزہ شہباز کے معاملے میں زیادتی ہوئی، یہ سویلین ڈکٹیٹر شپ ہے، حکومتی سفاکی کی مذمت کرتے ہیں، بلاول سے متعلق بتایا گیا جب کمپنی بنی ان کی عمر ایک سال تھی۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ چنیوٹ آئرن کا خزانہ مشرف دور میں لٹایا گیا، ڈھائی سال کیس ہائیکورٹ میں لڑا اور کیس جیتے، عدالت نے نیب کو کارروائی کی ہدایت کی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو نیب نے گرفتار کر لیا، یہ نیازی اور نیب کے غیر مقدس الائنس کا ثبوت ہے۔ مالم جبہ کیس میں ابھی تک کسی کو ہاتھ نہیں لگایا۔ اپوزیشن سیاسی انتقام کی مذمت کرتی ہے۔ پارلیمنٹ ہا¶س میں اپوزیشن چیمبر میں اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے بعد شہباز شریف کی میڈیا سے گفتگو کے موقع پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سردار ایاز صادق، رانا تنویر حسین، احسن اقبال، ایاز صادق، مشاہد حسین سید، انجینئر خرم دستگیر، مریم اورنگزیب، پی پی پی کے رہنما¶ں راجہ پرویز اشرف، سید نوید قمر، شازیہ مری، اے این پی کے رہنما امیر حیدر خان ہوتی، ایم ایم اے کے رہنما مولانا اسد محمود، مولانا عبدلواسع بھی موجود تھے۔ شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب کا پیمانہ یکساں نہیں۔ خواجہ سلمان رفیق پنجاب میں میرے ساتھ بطور وزیر خدمات انجام دے چکے ہیں وہ انتہائی شریف انسان ہیں جن کا اس سارے معاملے سے سرے سے کوئی لینا دینا ہی نہیں، انہیں بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
شہباز شریف