پنجاب اسمبلی : شہبازشریف دور میں وزیراعلی ہاﺅسز کے اخراجات منظرعام پر لانے کا اعلان
لاہور(خصوصی نامہ نگار/ نیوز رپورٹر/ کلچرل رپورٹر‘اے پی پی) پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی میں ارکان اسمبلی کی عدم دلچسپی گزشتہ روز بھی نظر آئی، اجلاس کا وقت 11بجے مقرر تھا تاہم ارکان اسمبلی کی ایوان میں کم حاضری کے باعث اجلاس تقریبا سوا گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، ڈپٹی سپیکر کا تمام محکموں کو سوالوں کے جواب بروقت دینے کا حکم دیا، غیر سرکاری ارکان کی انسانی حقوق کی عالمی ،سیف سٹی پروجیکٹ میں مزید بہتری اور کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے کےخلاف مذمتی قرارداد کثرت رائے سے منظور ہوئیں۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے ایوان کو بتایا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے پانچ سال کے دوران 40غیر ملکی دورے کیے۔ ان غیر ملکی دوروں پر تمام اخراجات شہباز شریف نے اپنی جیب سے ادا کیے، شہباز شریف نے کوئی ٹی اے ڈی اے بھی نہیں لیا، جبکہ ان کے ساتھ جانے والے سرکاری افسروںکو اخراجات قومی خزانے سے ادا کیے گئے اور ان افسروں کو ٹی اے ڈی اے بھی دیا گیا، مسلم لیگ ن کے رکن ملک ارشد نے ایک ضمنی سوال کرتے ہوئے کہا شہباز شریف نے پانچ سالوں میں پنجاب کی 92فیصد اراضی لینڈ ریکارڈ سسٹم کے تحت ریگولر کر دی ہے اور اس کمپیوٹرائز بھی کردیا گیا ہے لیکن موجودہ حکومت نے چار ماہ میں 8 فیصد باقی بچنے والی اراضی کمپیوٹرائز نہیں کی ہے، اس کے جواب میں صوبائی وزیر محمد اکرم نے کہا حکومت اس منصوبے پر کام کررہی ہے ببہت جلد پنجاب بھر میں مزید 102سینٹر قائم کیے جائیں گے، متعدد سوالوں کے جواب نہ آنے پر ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے وزیر قانون کو کہا کہ تمام محکموں کو پابند کیا جائے کہ وہ ممبران کے سوالوں کا بروقت جواب جمع کرائیں، محکموں کی طرف سے ایسا رویہ افسوسناک ہے، بعدازاں مسلم لیگ ن کی رکن حنا پرویز بٹ نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کل دنیا بھر میں انسانی حقوق کا دن منایا گیا ہے لیکن پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ جاری رہا ہے، جہانیاں میں دو خواتین کو قتل کرکے ان کی نعشیں عدالت کے دروازے کے باہر پھینک دی گئی ،نامعلوم افراد نے ان کو قتل کیا اور آسانی فرار ہو گئے، کل وزیر انسانی حقوق شیری مزاری شاید سوئی رہی ہیں ان کی طرف سے مذمتی بیان تک نہیں آیا، اس پر میں شدید احتجاج کرتی ہوں ،اس کے جواب میں وزیر قانون نے کہا یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے ہم اس معاملے کی انکوائری کررہے ہیں۔ اپوزیشن نے مناظر حسین رانجھا کی ٹیوب ویلیوں پر بجلی کے یونٹس پر سبسڈی ختم کرنے کےخلاف قرارداد منظور نہ کرنے پر واک آﺅٹ کیا، ڈپٹی سپیکر نے میاں اسلم اقبال اور چوہدری ظہیر الدین کو اپوزیشن کو واپس لانے کےلئے بھیجا، بعدازراں حکومت کے منانے پر اپوزیشن واپس آگئی، مناظر حسین رانجھا کے قرارداد کے جواب میں وزیر زراعت نعمان لنگڑیال نے کہا ٹیوب ویلوں پر حکومت نے سبسڈی ختم نہیں کی بلکہ اس پر ابھی بھی کسانوں کو سبسڈی مل رہی ہے، اپوزیشن پوائنٹ سکورننگ نہ کرے۔علاوہ ازیں پنجاب حکومت نے شہباز شریف کے دور میں وزیراعلیٰ ہا¶سز کے اخراجات منظر عام پر لانے کا اعلان کردیا۔ شہبازشریف کو ان کے دور حکومت میں کتنے غیر ملکی تحائف ملے اسکی تفصیلات بھی سامنے آگئیں۔ 40 غیرملکی دوروں پرسابق وزیراعلیٰ نے اپنے ذاتی اخراجات اپنی جیب سے ادا کئے۔ حکومت نے ریٹائرڈ ملازمین کی گروپ انشورنس کیلئے ترمیمی بل لانے کا بھی اعلان کر دیا۔ مسرت چیمہ کے سوال کا جواب ایوان میں پیش نہیں کیا گیا لیکن اس کا جواب وزیر قانون بشارت راجہ نے باہر میڈیا کو بتایا کہ وزیراعلیٰ کے چار سرکاری کیمپ آفس پر سرکاری خزانے سے تقریباً چار ارب روپے اس کی مرمت اور تزئین و آرائش پر خرچ کئے اس پر اخراجات کا مزید تخمینہ لگایا جا رہا ہے جس کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے گی۔ شہبازشریف کو ان کے دور حکومت میں 35 غیر ملکی تحائف ملے جن میں سے تین تحائف قواعد و ضوابط کے مطابق اپنے گھر منتقل کئے تین سیون کلب میں اور 29 سٹور میں رکھے گئے۔
پنجاب اسمبلی