• news

بی جے پی کو مدھیہ پردیش راجستھان چھتیس گڑھ میں بدترین شکست کانگریس کامیاب

نئی دہلی(آن لائن + نیٹ نیوز + آئی این پی) بھارتی ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں نریندر مودی کی جماعت بی جے پی کو 3ریاستوں میں کانگریس کے ہاتھوں شکست ہو گئی جبکہ دوسری 2ریاستوں میں بھی علاقائی جماعتوں نے کامیابی حاصل کرلی۔ نجی ٹی وی کے مطابق ابتدائی نتائج کے مطابق چھتیس گڑھ ، راجھستان، مدھیہ پردیش میں کانگریس جیت گئی ، یاد رہے کہ انتخابات سے قبل ان تینوں ریاستوں میں بی جے پی اقتدار میں تھی لیکن انتخابات نے مودی سرکار کے تمام دعوﺅں کو مسترد کرتے ہوئے اقتدار کانگریس کی جھولی میں ڈال دیا۔ واضح اکثریت نہ ملنے کی صورت میں چھوٹی جماعتوں اور آزاد امیدوار حکومت سازی میں اہم کردار ادا کرتے دکھائی دے رہے ہیں بھارتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ راجھستان میں بھی اقتدار کا ہما کانگریس کے سر پر ہی بیٹھے گا۔ واضح رہے کہ آئندہ چند ماہ میں انڈیا میں پارلیمانی انتخابات ہونے والے ہیں اور شمالی ریاستوں میں بی جے پی کی ممکنہ شکست پارٹی کے لئے بہت بڑا انتخابی دھچکا ہے۔ مسلمانوں کے خلاف انتہا پسندی، کسانوں اور بیروزگار نوجوانوں کے مسائل مودی کو لے بیٹھے ۔ چھتیس گڑھ میں مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے 15سالہ اقتدار کا خاتمہ ہوگیا ، راجھستان میں 5برس قبل اقتدار میں آئی تھی،چھتیس گڑھ کی 90نشستوں میں سے کانگریس 68، بی جے پی 15، دیگر پارٹیوں نے 7راجھستان کی 199سیٹوں میں سے کانگریس 101بی جے پی 73اور دوسری پارٹیوں نے 25، مدھیہ پردیش میں 230میں سے کانگریس 114، بی جے پی 108اور دیگر جماعتوں کے اتحاد نے 8نشستیں لیں ، میزورام میں ایم این ایف کولیشن نے میدان مار لیا ، 26سٹیس لیں ، کانگریس اور بی جے پی کو صرف ایک نشست ملی ، تلنگانہ میں کانگریس 21، بی جے پی 1اور دیگر پارٹیوں نے 88نشستیں حاصل کیں ۔بھارت کی دیگر 2ریاستوں میزورام اور تلنگانہ میں نہ ہی کانگریس اور نہی بی جے پی بلکہ دونوں ریاستوں میں مقامی جماعتوں نے کامیابی حاصل کر لی۔ میزورام میں میزونیشنل فرنٹ جب کہ تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹرا سمیٹھی کامیاب، میزورام اور تلنگانہ میں کانگریس دوسرے نمبر پر ہے۔بھارتی ریاست میزورام کی 40رکنی اسمبلی کے انتخابات میں بھی مقامی جماعت میزونیشنل فرنٹ کو 26، کانگریس 5، بی جے پی ایک اور دیگر نے 5نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ عدلیہ ، فوج اور میڈیا جیسے ملک کے اہم اداروں کی ساکھ بچانے کے لئے 2019کو لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو شکست دیں اور عام انتخابات کے لئے زبردست محنت کی جائے گی۔ آئی این پی کے مطابق مودی سر کار کے اچھے دن جانے والے ہیں ؟ اپوزیشن جماعت کانگریس کے صدر راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ یہ مودی کو واضح پیغام ہے کہ عوام خوش نہیں اور یہ تبدیلی کا وقت ہے ۔ انتخابات میں بی جے پی کی شکست کے بعد ریاست راجھستان کی وزیراعلیٰ وسوندھررا جے اور چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ رمن سنگھ نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے اور عوام کے حقوق کے لئے لڑتے رہیں گے ، راجھستان ، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش میں کانگریس نے بی جے پی کو شکست سے دو چار کر دیا ہے ان تنیوں میں بی جے پی کی حکمرانی تھی۔ریاست تلنگانہ سے بھی بی جے پی کا پتہ صاف ہوگیا ، صرف ایک نشست ملی ، میزورام میں مقامی جماعتیں بازی مارگئیں ، یہاں کانگریس کو پانچ اور بی جے پی کو ایک نشست ملی۔ سیاسی مبصرین مودی کو انتخابی طور پر ”ناقابل شکست “ اور کرشماتی رہنما قرار دے رہے تھے ۔بی جے پی کے ترجمان نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ان شمالی ریاستوں میں ایک طویل عرصے سے اقتدار میں تھی۔ اس لئے پارٹی کی سکت بہت غیر متوقع نہیں ہے اور ان کا پارلیمانی انتخاب پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔ لیکن کانگریس کی رہنما پریانکا چترویدی کا کہنا ہے کہ یہ نتائج وزیراعظم کی حکومت کی کارکردگی سے عوام کی ناراضگی کی عکاسی کرتے ہیں ۔ آدمی پارٹی کے رہنما اور دلی کے وزیراعلیٰ ارونڈ کچریوال نے ایک ٹویٹ میں پیغام میں کہا ”وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے ۔ دوسری جانب وزیراعظم نریندر مودی نے ابھی تک خاموشی اختیار کر رکھی ہے تاہم انہوں نے شکست کو تسلیم کیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ریاستی اسمبلیوں کے یہ نتائج ملک کی موجودہ سیاست کے پس منظر میں انتہائی اہمیت کے حامل ہیں ، ان نتائج کے بعد ملک میں پارلیمانی انتخابات یک سرگرمیاں تیز ہو جائیں گی او بی جے پی کی قیادت کو نئی انتخابی حکمت عملی وضع کرنی ہوگی۔مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدبن اویسی کے چھوٹے بھائی اور اپنی تقریروں کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والے اکبر الدین اویسی مسلسل پانچویں بار اسمبلی میں الیکشن جیت گئے ہیں ۔ اکبر الدین اویسی نے چندر یان گٹا سیٹ سے شاندار جیت درج کی ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ کی 119اسمبلی سیٹوں میں سیٹوں پر مجلس اتحاد المسلمین نے امیدوار اتارے تھے ۔ جس میں 7جیت گئے ۔
بی جے پی شکست

ای پیپر-دی نیشن