آسٹریلین ہائی کمشنر کی ملاقات‘ نئے پاکستان میں سرمایہ کاری کا ماحول سازگار بنا دیا : عثمان بزدار
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، پاک آسٹریلیا دو طرفہ تجارتی تعلقات کے فروغ، صحت، تعلیم، زراعت، لائیوسٹاک، سکل ڈویلپمنٹ ، واٹر مینجمنٹ، سیاحت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صحت، تعلیم، سکل ڈویلپمنٹ، زراعت، لائیوسٹاک اور واٹر مینجمنٹ کے شعبوں میں شراکت بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ آسٹریلین ہائی کمشنر نے وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز ہونے پر عثمان بزدار کو مبارکباد دی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان بہترین دوستانہ تعلقات موجود ہیں۔ پنجاب میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے بے پناہ مواقع موجود ہیں اور نئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے انتہائی سازگار ماحول فراہم کیا گیا۔ غیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے آسانیاں پیدا اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے ترجیجی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں۔ دونوں ملکوں کے مابین وفود کے زیادہ سے زیادہ تبادلوں سے معاشی و سماجی شعبوں میں تعاون فروغ پائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زراعت، ڈیری ڈویلپمنٹ اور لائیوسٹاک میں آسٹریلیا کو بہت مہارت حاصل ہے۔ انفارمےشن ٹےکنالوجی اور سیاحت کے شعبوں مےں بھی آسٹرےلےا کےلئے سرماےہ کاری کےلئے گراں قدر مواقع موجود ہےں۔ آسٹریلیا کے سرمایہ کار پنجاب میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے فائدہ اٹھائیں، ہر ممکن سہولتیں دیں گے۔ بزنس وفود کے تبادلوں سے بھی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا ۔ ہائی کمشنرنے کہا کہ زراعت اور لائےوسٹاک سےکٹر مےں کمرشل فارمرزبالخصوص ٹےکنےکل ٹرےننگ اور کپسٹی بلڈنگ کےلئے پنجاب حکومت سے تعاون کریں گے اور زراعت اور آبپاشی کیلئے پانی کو بہتر انداز میں استعمال کرنے کے حوالے سے بھی شراکت بڑھائیں گے۔ کاشتکاروں کو جدید تربیت دے کر زرعی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ پنجاب حکومت سے تعاون کیلئے تیار ہے۔ پنجاب کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دےنے کےلئے اقدامات کریں گے۔ پاکستان خصوصاً پنجاب میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔خلیجی ممالک میں موجود بے شمار آسٹریلین کمپنیاں پاکستان میں بھی سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں۔پاکستان کی ثقافت اور قدرتی مناظر اپنی مثال آپ ہیں۔ پرنسپل سیکرٹری، چیف ایگزیکٹو آفیسر پنجاب سرمایہ کاری بورڈ اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ادھر وزیراعلیٰ سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر امان اللہ نے ملاقات کی۔ وکلاءبرادری کے مسائل کے حل کے حوالے سے تبادلہ خےال کےاگےا۔وزےراعلیٰ نے آئےن اورقانون کی بالادستی کےلئے وکلاءبرادری کی خدمات کو خراج تحسےن پیش کےا۔ وزےراعلیٰ نے کہا کہ قانون اور انصاف کی عملداری یقینی بنانے کےلئے وکلاءبرادری کا کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ جلد ہی بار کے نمائندوں کے وفد سے ملاقات کروں گا۔ وکلاءبرادری کی فلاح و بہبود کےلئے ہرممکن اقدام کریں گے۔ امان اللہ نے کہا وزےراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مختصر عرصے مےں نماےاں کام کےا ہے۔ وزیراعلیٰ نے مظفرگڑھ کے قریب ٹریفک حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پردکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ زخمی ہونے والوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی ہدایات کیں۔ عثمان بزدار نے جہلم میں سکول بس کی زد میں آ کر دوسری جماعت کی طالبہ کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے انتظامیہ اور پولیس حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ طالبہ کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ لیاقت پور میں خاتون کے قتل کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم، آئی جی سے رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اسمبلی کے کمیٹی روم میں سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کا اجلاس ہو۔ا فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ سے متعلقہ متعددامور کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پنجاب ریونیو اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ برائے مالی سال 2015-16 کی منظوری دی گئی۔ کمیٹی کی منظوری کے بعد یہ رپورٹ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ اجلاس میں معدنیات کے لئے رائیلٹی ریٹس میں اضافے کو اگلے ا جلاس تک موخر کر دیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ سرکاری محکمے مالیاتی ڈسپلن پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ قواعد وضوابط کی خلاف ورزی قطعاً برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ مالیاتی امور میں شفافیت کے لئے تمام تر اقدامات بروئے کار لائے جائیں۔ صوبائی وزراءہاشم جواں بخت ، میاں ا سلم اقبال او رمختلف محکموں کے سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔دریں اثناءوزیراعلیٰ نے پاکپتن کے قریب ٹریفک حادثے میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ پنجاب اسمبلی میں انتہائی مصروف وقت گزارا۔ وزیراعلیٰ نے اپنے چیمبر میں مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے اور ان کے حل کیلئے موقع پر ہی احکامات جاری کئے۔ تقریباً ساڑھے 6 بجے رات پنجاب اسمبلی سے واپس وزیراعلیٰ آفس آئے۔
وزیراعلیٰ ملاقات