• news

نیب کٹھ پتلی حکمرانوں کا آلہ کار بن چکا‘ بلاول اور زرداری کا آج پیش نہ ہونیکا فیصلہ

کراچی، لاہور، اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار+ نمائندہ خصوصی) پیپلز پارٹی کے چےئرمےن بلاول بھٹو زرداری، سابق صدر آصف علی زرداری آج نےب ٹےم کے روبرو پےش نہےں ہوں گے ان کی نمائندگی وکلا کرےں گے ،ذرائع بتاےا ہے کہ اس بات کا فےصلہ گذشتہ روز پی پی پی قےادت نے مشاورت کے بعد کےا ہے ، نےب نے سنگ جانی کےس مےں ان دونوں راہنماﺅں کو سوال وجواب کے لئے نوٹس جاری کےا تھا ،اس نوٹس کے اجراءکے بعد پی پی پی مےں تشوےش پائی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیرصدارت پارٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں پیپلز پارٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت جعلی منصوبوں کے ڈھول بجا رہی ہے، حکومت کی پالیسیوں نے مہنگائی کو آسمان تک پہنچا دیا ہے۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے پی پی پی اور حزب اختلاف کی دیگر جماعتوں کی قیادت کیخلاف پکڑ دھکڑ کو انتقامی کاروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کٹھ پتلی حکمرانوں کو ہاتھ میں آلہ کار بن کر رہ گیا ہے۔ پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت چاروں صوبوں سمیت آزاد جموں و کشمیر کے پارٹی رہنماوَں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور بینظیر بھٹو کی 11 ویں برسی کے سلسلے میں جاری تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں نیئر حسین بخاری، قائم علی شاہ، خورشید احمد شاہ، قمرالزمان کائرہ، مخدوم احمد محمود، نثار احمد کھڑو، ہمایوں خان، لطیف اکبر، علی مدد جتک، وقار مہدی اور دیگر رہنماوَں نے شرکت کی۔ پی پی پی چیئرمین نے اجلاس میں شریک رہنماوَں کی آراءسے اتفاق کیا کہ قوم کے اجتماعی فیصلے کے خلاف اپنی کٹھ پتلیوں کو اقتدار میں لانے کیلئے شرمناک ڈرائی کلیننگ مہم چلائی گئی اور اسکے بعد تحریک انصاف کی حکومت نے حزب اختلاف کی جماعتوں اور خصوصاً پیپلز پارٹی کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنانے کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ اجلاس نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت جعلی اور سطحی منصوبوں کے ڈھول تو بجا رہی ہے لیکن درحقیقت اسکی کمزور و بے سمت پالیسیوں نے مہنگائی کو آسمان پر پہنچا کر قومی معیشت کو بربادی کے سمندر میں ڈبکیاں لگانے پر مجبور کر دیا ہے۔ اجلاس نے تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے جاری ظالمانہ کاروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا جس کے دوران داد رسی و تلافی کی کسی منصوبہ بندی کے بغیر فقط غریب لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور جس کے نتیجے میں ہزاروں پاکستانی اپنی روزی روٹی کمانے کے ذرائع سے محروم ہو رہے ہیں۔ اجلاس میں شریک رہنماوَں کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی سرکار عوام کو نوکریاں دینے کے بجائے ہزاروں لوگوں کو بے روزگار کر رہی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ماضی میں پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت آمروں اور انکے حواریوں کے ہاتھوں ہونے والے مظالم کا سامنا کرتی رہی لیکن کبھی بھی اپنے نظریئے اور اس جدوجہد پر مصلحت کا شکار نہیں ہوئی، جس کا مقصد عوام کو غیرجمہوری اور جعلی جمہوریت پسندوں کے ہاتھوں جاری استحصال کا خاتمہ ہے۔ اجلاس کے دوران بینظیر بھٹو کے 11 ویں یوم شہادت کے سلسلے میں 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں ہونے والے جلسہ عام کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ دوسری طرف پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں آج تک جو ہوا سیاستدانوں نے کیا،ہم ایسی تبدیلی نہیں چاہتے جو مرغی کے انڈوں پر چلے۔ اس ملک کو اگر کوئی بچا سکتا ہے ترقی دلوا سکتا ہے تو وہ سیاست دان ہیں ، عوام کی جب تک سیاست میں دلچسپی نہیں ہوگی تو کچھ نہیں بدلے گا۔ مجھے فخر ہے کہ میں سیاست دان ہوں۔ ملیر بار میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ آج تو لوگ یو ٹرن کو بھی اپنی کامیابی کی کہانی کہتے ہیں، لیکن ہم تو وہ سیاستدان ہیں جو وعدہ پورا کرنے کیلئے تختہ دار پر چڑھنا جانتے ہیں۔علا وہ ازیںبلا ول بھٹو زرداری نے شعر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تم سے پہلے بھی ایک شخص کو خدا ہونے پہ یقین تھا۔بلاول بھٹو زرداری نے حبیب جالب کی نظم کا شعر ٹویٹ کردیا۔ اگرچہ انہوں نے واضح نہیں کیا کہ ان کا اشارہ کس کی طرف ہے تاہم موجودہ صورتحال میں اس ٹوئٹ کو حکومت پر تنقید کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔ بلاول بھٹو نے ٹوئٹ کیا کہ تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا، اس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقیں تھا۔

بلاول/ اجلاس

ای پیپر-دی نیشن