• news

ڈالر کی قیمت بڑھانا مجبوری تھی‘ معاشی مسائل بڑھ گئے مشکل فیصلے کرنا ہونگے : گورنر سٹیٹ بینک

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں گورنر سٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا کہ سٹےٹ بےنک ڈالر کی قدر مےں ردوبدل کرتا رہتا ہے، اےک سال مےں چھ بار قےمت تبدےل کی گئی، ڈالر کی قےمت بڑھانا معےشت کے لئے مجبوری تھا، کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ بڑھنے کے باعث ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا، روپے کی قےمت کم نہےں کرےں گے تو زرمبادلہ کے ذخائر مزےد کم ہوں گے، گزشتہ حکومت نے ڈالر کی قیمت کو باندھ دیا تھا جس سے ڈالر کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا، پاکستان کی برآمدات 24 ارب ڈالر اور برآمدات 60 ارب ڈالر کی ہیں اس 36 ارب ڈالر کے خسارے کو کہیں تو ایڈجسٹ کرنا ہوتا ہے سٹیٹ بنک کے موجودہ ذخائر 7 ارب ڈالر کے ہیں موجودہ حکومت نے جو پالیسیز نافذ کی ہیں اس کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ وزیر مملکت برائے ریونیو امور حماد اظہر نے کہا موجودہ حکومت نے سٹیٹ بنک کو آزادی دی جس کے معترف بین الاقوامی ادارے بھی ہیں، گزشتہ حکومت نے مصنوعی طریقے سے ڈالر کی قیمت کو باندھ کر رکھا جو ان کی غلطی تھی۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی سربراہی میں ہوا۔ اجلاس میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کا معاملہ زیر غور آیا۔ گورنر سٹیٹ بنک طارق باجوہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال پاکستان کا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 19 ارب ڈالر تھا اس خسارے کو پورا کرنے کے دو طریقے تھے اب ہم مصنوعی طریقے سے ڈالر کی قیمت کو روکنے اور دوسرا ہم مداخلت نہ کرتے اور ڈالر کی قیمت ایک سطح پر مستحکم ہو جاتی گزشتہ حکومت نے ڈالر کی قیمت کو باندھ دیا تھا جس سے ڈالر کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا سٹیٹ بنک کے موجودہ ذخائر 7 ارب ڈالر کے ہیں۔ پاکستان کا کرنٹ اکا¶نٹ خسارہ پائیدار نہیں ہے جس کی وجہ سے کرنسی کی قیمت میں تعین پر مداخلت کرنی پڑی انتخابات سے قبل کئی افواہیں تھیں لیکن پرامن انتقال اقتدار کے باعث معیشت میں بہتری دیکھنے میں آئی کمیٹی ارکان نے کہا سٹیٹ بنک خود مختار ادارہ ہے لیکن ڈالر کی قیمت میں اضافے کے فیصلے پر حکومت کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا وزیراعظم نے کہا ان کو ڈالر کی قیمت میں اضافے کا نہیں بتایا گیا جبکہ وزیر خزانہ نے کہا ان کو سٹیٹ بنک نے اعتماد میں لیا تھا گورنر سٹیٹ بنک نے کہا اس معاملے پر کچھ کہنا چاہتا۔ ملک میں سرمایہ کاری آ رہی ہو تو کرنسی کو فرق نہیں پڑتا پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری انتخابی کم ہے وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا پاکستان میں 250 ارب روپے کی چینی برآمدات غیر اعلانیہ ہیں۔ جن کو ریگولرائز کرنے کی ضرورت ہے حکومت اس حوالے سے اقدامات کر رہی ہے کمیٹی ارکان نے کہا حکومت نے ڈالر کی قیمت بڑھا کر معاشی مصیبت کو دعوت دی گورنر سٹیٹ بنک نے کمیٹی کو بتایا پاکستان کے معاشی مسائل بہت بڑھ گئے ہیں اس کیلئے مشکل فیصلے کرنے ہوں گے حماد اظہر نے کہا پاکستان کی درآمدات اکانومی جی ڈی پی کا 15فیصد ہے روپے کی قیدر میں کمی سے پاکستان کی برآمدات میں کمی آئے گی اور درآمدات میں اضافہ ہوگا کمیٹی ارکان نے کہا پاکستان کی حکومت شدید خطرات کا شکار ہے ڈالر کی قیمت میں اضافے سے پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 16 سو ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے اس پر وزیر مملکت حماد اظہر نے کہا ڈالر کی قیمت میں اضافے سے پاکستان کے بیرونی قرضوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اس پر کمیٹی ارکان نے شدید باہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا پاکستان کا جی ڈی پی روپے میں ہے ڈالر میں نہیں ریونیو کے وزیر کو معیشت کے بنیادی اصولوں کا ہی نہیں پتہ سینیٹر شیخ عتیق نے کہا پاکستان سے ڈالر بحری جہازوں اور بارڈر کے ذریعے بیرون ملک سمگل کئے جا رہے ہیں اس کو روکنا ہوگا ڈالر کی قیمتوں میں اضافے سے ایک طبقہ راتوں رات ارب پتی بن گیا ہے کمیٹی اجلاس میں پاکستانی بینکوں میں ہیکنگ کے واقعے کا بھی نوٹس لیا گیا گورنر سٹیٹ بنک نے کمیٹی کوبتایا کہ ڈار ک ایب کے ذریعے پاکستان بینکوں سے معلومات لی گئیں اور بینک اسلامی کے سرور پر وائرس کا حملہ کیا گیا جس کے باعث نظام میں خرابی آئی اس سائبر حملے میں ہیکرز نے بنک سے 6 ملین ڈالر نکلوائے اس ہیکنگ میں کسی فرد کے بینک اکاﺅنٹ سے کوئی پیسہ نہیں نکالا گیا۔
گورنر سٹیٹ بنک

ای پیپر-دی نیشن