• news

سی پیک اولین ترجیح تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جایا جائیگا : چین

بیجنگ (آئی این پی، آن لائن) چین نے کہا ہے کہ چین کے نائب وزیر خارجہ کانگ شوانگ یو کے حالیہ دورہ پاکستان میں دوطرفہ تعلقات پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گےا ، پاک چین تعلقات میں مزیدوسعت اور مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گےا ہے، دونوں ممالک مابین باہمی دلچسپی کے امور پر تعاون کو بڑھایا جائےگا ، علاقائی و بین الاقوامی تحفظات کے بارے میںمشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا، دونوں ممالک مابین معاشی و اقتصادی،تجارتی تعلقات کو فروغ دینے پر مکمل اتفاق پایا گےا ہے، سی پیک منصوبہ چین پاکستان کی اولین ترجیح ہے ۔ تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کھانگ نے جمعرات کومعمول کی پریس بریفنگ میں چین کے نائب وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ پاکستان پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک باہمی دوستی کو مزید مضبوط اور گہرا کرنے پر مکمل اتفاق رکھتے ہیں۔ پاک چین تعلقات میں مزید گہرائی لانے اور مضبوط کرنے پربھی اتفاق کیا گےا ہے۔ سی پیک سے متعلق صنعتی تعاون کو مضبوط بنایا جائے گااور سی پیک کو پاکستان کے دوسرے علاقوں تک وسیع کیا جائے گا۔ترجمان نے مزید کہا کہ چین پاک اقتصادی راہداری (سی پیک)کی تعمیر کو مزید فروغ دیا جائے گا۔چینی ترجمان نے مزید کہا کہ مشاورت میں چین اور پاکستان نے دہشت گرد قوتوں کی جانب سے پاکستان میں چینی سفارتی اداروںپر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔فریقین نے اتفاق کیا کہ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا اور سی پیک کی تعمیر اور پاکستان میں موجود چینی اداروں اور افراد کی سکیورٹی کو یقینی بنایاجائے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے چینی سفیر یا¶ جنگ اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار کوان سے علیحدہ علیحدہ ہونے والی خصوصی ملاقاتوں میں سی پیک کے حوالے سے حکومت بلوچستان کے موقف اور صوبائی کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ کیا ہے، ان ملاقاتوں کا مقصد سی پیک کی جوائنٹ کوآرڈی نیشن کمیٹی کے بیجنگ میں منعقد ہونے والے آئندہ اجلاس میں بلوچستان کے سماجی شعبے کی ترقی کے منصوبوں کو سی پیک کا حصہ بنانے کی منظوری کا حصول ہے، حکومت بلوچستان کا مو¿قف ہے کہ گذشتہ پانچ سالوں کے دوران سی پیک میں بلوچستان کے مفادات کو تحفظ نہیں دیا گیا جس کے باعث صوبہ سی پیک کے ثمرات سے پوری طرح مستفید نہیں ہوسکتاہے، خاص طور سے سی پیک کے مغربی روٹ کے کسی منصوبے پر عملدرآمد نہیں کیا گیا جس سے مغربی روٹ کے موجود نہ ہونے کے حوالے سے شکوک وشبہات کو تقویت ملی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن