شہباز کو چیئرمین پی اے سی بنانے کا فیصلہ غلط اپوزیشن سے بلیک میل ہوئے : فواد چوہدری
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+نمائندہ نوائے وقت) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چودھری نے کہا ہے کہ پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کی منطق عجیب ہے، بڑے بھائی کے دور حکومت کے منصوبوں کا آڈٹ چھوٹا بھائی کیسے کر سکتا ہے، اب یہ کہہ رہے ہیں کہ قومی اسمبلی کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔ یہی کمیٹیوں کی تشکیل میں بھی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ وہ پارلیمنٹ ہاو¿س کے باہر میڈیا سے گفتگوکر رہے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہر روز واک آو¿ٹ کیا جا رہا ہے، انہوں نے ہاو¿س چلنے نہیں دینا، سپیکر صاحب کو چاہئے کہ ان کے بغیر ہی کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں قانون سازی کیا ہو گی، جب ان کا واک آو¿ٹ ہی ختم نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملکی مفاد میں قانون سازی نہیں ہو گی تو لوگوں کا اسمبلی سے اعتماد ختم ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی، قومی اسمبلی کی بجائے نیب کا بورڈ آف گورنرز لگ رہی ہے، عوامی مسائل کی بجائے جو بھی اپنی کرپشن کی وجہ سے پکڑا جاتا ہے اس پر اسمبلی میں طوفان برپا کردیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ پکڑے گئے ہیں وہ عدالتوں میں جاکر اپنے مقدمات کا دفاع کریں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کا مطالبہ غیر اخلاقی ہے۔ اراکین اسمبلی کو کہتا ہوں کہ آپ نیب کے بورڈ آف گورنرز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو پکڑا جاتا ہے، وہ گھنٹہ اس پر گفتگو کرتا ہے، قومی اسمبلی میںعوامی مسائل پر گفتگو نہیں ہورہی۔ علاوہ ازیں نجی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے کا فیصلہ غلط ہے۔ ہم اپوزیشن کے ہاتھوں بلیک میل ہو گئے۔ یہ فیصلہ بادل نخواستہ کیا گیا۔ ہم صرف 5 سال وقت گزارنے نہیں آئے، پاکستان کو بدلنے آئے ہیں۔ میڈیا پر تنقید ہو رہی ہے کہ پارلیمنٹ کام نہیں کر رہی۔ مراد سعید اپوزیشن کے این آر او مانگنے کے حوالے سے درست کہہ رہے ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی بہت فراخدل ہیں۔
فواد چودھری