عزیر بلوچ کہاں ہے: سندھ ہائیکورٹ سیکرٹری دفاع 2 جنوری کو طلب
کراچی (آ ئی این پی) سندھ ہائی کورٹ نے عزیر بلوچ کو پیش نہ کرنے پر سیکرٹری دفاع کو 2 جنوری کو طلب کرلیا۔ جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو ٹرائل کورٹ میں پیش نہ کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عزیر بلوچ کی والدہ رضیہ بیگم نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ جنوری 2016 ءمیں عزیر بلوچ کی گرفتاری ظاہر کی گئی اور 40 سے زائد مقدمات میں چالان بھی پیش کردیا گیا۔ لیکن 12 اپریل 2017 ءکے بعد سے اسے عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ عزیر بلوچ کو لاپتہ کیے جانے کا خدشہ ہے۔ عدالت سے درخواست ہے کہ اسے پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔عدالت نے وفاقی حکومت کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کیا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ عزیر بلوچ کی کسٹڈی سے متعلق آرمی ہیڈ کوارٹر کو خط لکھا ہے لیکن جواب نہیں ملا۔ عدالت نے کہا کہ عزیر بلوچ کو کہاں رکھا گیا ہے کیوں نہیں بتایا جارہا؟ احکامات کے باوجود کسی فریق نے جواب جمع نہیں کرایا۔ عدالت نے سیکرٹری دفاع کو 2 جنوری کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کہا بتایا جائے عزیر بلوچ کو ٹرائل کورٹ میں کیوں پیش نہیں کیا جارہا۔
سندھ ہائیکورٹ